ماہرین اس تصور کے بارے میں بات کرتے ہیں جسے 'سونے کے عروج یا انتہا' کہا جاتا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ کسی ایک سال میں زیادہ سے زیادہ کتنا سونا کانوں سے نکالا جا سکتا ہے۔ کچھ کا کہنا ہے کہ شاید ہم اس حد کو پہنچ چکے ہیں۔
ماہرین کہتے ہیں کہ اگر سونے کا عروج ہو بھی جائے، تو بھی کئی برسوں تک سونے کی پیداوار میں قابل ذکر کمی واقع نہیں ہوگی بلکہ اس کی فراہمی میں کمی کا احساس شاید دہائیوں میں محسوس ہو۔سونے کی کان کنی کرنے والی کمپنیوں کا کہنا ہے کہ وہ دو طریقوں سے سونے کی مقدار کا اندازہ لگاتے ہیں۔وسائل: وہ سونا جو مزید تحقیق کے بعد ممکنہ طور پر سود مند ہو یا اس کی قیمت مزید بڑھ جائے۔
اس کے علاوہ دنیا میں دیگر بڑی کانوں میں چین کی ایم پوننگ کان، آسٹریلیا کی سپر پٹ اور نیو مونٹ بوڈنگٹن کان، انڈونیشیا کی گراسبرگ کان اور امریکہ میں ریاست نیواڈا کی کانیں شامل ہیں۔ آج دنیا میں 60 فیصد کانوں کا کام زمین سے اوپر کی کانوں پر ہوتا ہے جبکہ باقی کام زیر زمین کانوں میں ہوتا ہے۔
میں دل کا مریض ہوں اوپن ہارٹ سرجری کے انتظار میں ہوں لیکن میرے پیسے ایک یو۔کے ٹریڈنگ کمپنی نے روکے ہوئے ہیں جسکی وجہ سے میں سرجری نہیں کروا پارہا ہوں میری مدد کی جائے۔ baba.rehman999gmail.com
سونا تو بہت ہے لیکن نکالنا دن بدن مہنگا ہوتا جا رہا ہے
بلاول بھٹو زرداری بمقابلہ عام پاکستانی نوجوان کون ٹھیک کون غلط لنک اوپن کرکے دیکھیں
افغانستان کے اب بھی بہت سارے پہاڑ سونے سے بھرے ہے جب تک انسان دنیا میں ہے سونا نے ختم نہیں ہونا۔۔۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: newsonepk - 🏆 18. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: roznamadunya - 🏆 14. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »