سکھ فار جسٹس کے رہنما گرپت ونت سنگھ پنوں نے کہا ہے کہ خالصتان پر آئندہ سال جنوری میں جنوبی بھارت میں ریفرنڈم کرایا جائے گا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق سکھ فار جسٹس کے رہنما اور وکیل برائے انسانی حقوق گرپت ونت سنگھ پنوں نے بھارتی پنجاب میں خالصتان ریفرنڈم کے حوالے سے لاہور پریس کلب میں ویڈیو لنک پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم بھارتی تسلط سے پنجاب کو آزاد کرانے کیلیے گلوبل ریفرنڈم کی مہم چلارہے ہیں، بھارت میں سکھ مذہب کو بھارت میں ہندو مذہب کا حصہ بنا دیا گیا ہے اور خالصتان پر آئندہ سال جنوری میں جنوبی بھارت میں ریفرنڈم کرایا جائے...
گرپت سنگھ پنوں نے مزید کہا کہ جون 1984 کو دربار صاحب پر حملہ کیا گیا، اسی دن سکھوں نے فیصلہ کر لیا تھا کہ بھارت کاحصہ بن کر نہیں رہ سکتے، بھارتی پنجاب میں خالصتان ریفرنڈم کے لیے 26 جنوری 2023 کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔ گرپت ونت سنگھ پنوں نے بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ مودی حکومت کے روا رکھے جانے والے ظالمانہ سلوک پر کہا کہ مودی حکومت فاشسٹ حکومت ہے اور بھارت میں مسلمانوں کو اپنے ایک الگ وطن اردستان کے لیے آواز اٹھانا ہوگی۔
واضح رہے کہ چند روز قبل ہی خالصتان تحریک کے لئے سرگرم عالمی تنظیم سکھز فار جسٹس نے سکھ فوجیوں پر زور دیا ہے کہ وہ بھارتی پنجاب کو بھارتی قبضہ سے آزاد کرانے کے لیے خالصتان ریفرنڈم کی مکمل حمایت کریں۔آپریشن بلیو اسٹار کے 38 سال مکمل ہونے پر ایس ایف جے کے جنرل کونسلر گرپتونت سنگھ پنن نے اپنے ویڈیو پیغام میں بھارتی فوج میں شامل سکھ فوجیوں کو واضح پیغام دیا کہ سرحدوں کا دفاع بند کرو اور سری اکال تخت صاحب میں دعا میں شامل ہوں تاکہ “خالصتان ریفرنڈم” کے ذریعہ بھارتی پنجاب کو بھارتی قبضہ سے آزاد کرایا...
All JAWANS of Sant Bhindrawale must join revolt against Barhi*mans for the sake of KHALISTAN same like Kashmiries are fighting for their right. QatarExposed StopTargetingIndianMuslims AlQaeda StandWithNupurSharma QatarExposed Khalistan SidhuMooseWalaDeath
We r with khalistan qadam barho sikh bhaiyo ham tmry Sath hi
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »