حکومت اور پی ٹی آئی مل بیٹھ کر سوچیں

  • 📰 geonews_urdu
  • ⏱ Reading Time:
  • 45 sec. here
  • 2 min. at publisher
  • 📊 Quality Score:
  • News: 21%
  • Publisher: 53%

پاکستان عنوانات خبریں

پاکستان تازہ ترین خبریں,پاکستان عنوانات

روزنامہ جنگ میں شائع ہونے والا خلیل احمد نینی تال والا کا کالم پڑھنے کیلئے لنک پر کلک کریں: GeoNews Pakistan

۔مگر پیٹرول یا کھانے پینے کی اشیا سستی نہیں کی جاتیں اور نہ ہی غریب عوام کو کوئی مراعات فراہم کی جاتی ہے۔تعلیم ،جہالت،بیروزگاری اورغربت کے خلاف کبھی حکومت پر زور نہیں دیا بلکہ وہ مزید ٹیکس لگانے پر زور دیتا ہے ۔ہمارے بجٹ کا 75فیصد حصہ بیورو کریٹس ،وزرا اور مراعات یافتہ طبقے پر خرچ کیا جاتا ہے ،کاش کے اس کا کچھ حصہ بھی تعلیم ،بیروز گاری ،عوام پر خرچ کیا جاتا تو آج عوام کہا ں سے کہاں پہنچ جاتے ۔

کل تک ہم جو چیزیں ایکسپورٹ کر رہے تھے آج وہ امپورٹ کر رہے ہیں ،پاکستان وہ ملک تھا جس میں پورے سال غلہ،اجناس ،سبزیاں پیدا ہوتی تھیں ۔ اور کسی چیز کی امپورٹ نہیں ہوتی تھی اور استعمال کی تمام اشیاء آسانی سے مل رہی تھیں کہ اسمگلروں اور مافیا نے مل ملا کرساری چیزیں غائب کر ادیں ۔مرغی کثرت سے موجود ہے، مراعات یافتہ طبقے کا پولٹری کی صنعت پربھی قبضہ ہوچکا یہی حال ڈیری انڈسٹری کا ہے۔

آئی ایم ایف کو یہ حقائق نظر نہیں آتے۔ چند دنوں میں اس ملک کا سیاسی حل کیا نکلے گایہ کسی کو پتہ نہیں نہ صاحبِ اقتدار کو اورنہ حزبِ اختلاف کو ،دونوں اپنی اپنی باریاں کھیل رہے ہیں۔سری لنکا اس وقت تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے ،پاکستان میں بھی ایسے حالات پیدا ہو چکے ہیں مگر صاحب اقتدار یہ بھول گئے ہیں،کہ جب عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو گا جو تقریباً ہو چکا ہے توپھر عوام کے ردِ عمل سے کوئی نہیں بچ سکے گا بہتر یہی ہے کہ پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی مل کر عوام کے لئے کوئی حل نکالیں اور ملک کو تباہی سے...

 

آپ کے تبصرے کا شکریہ۔ آپ کا تبصرہ جائزہ لینے کے بعد شائع کیا جائے گا۔

This the best suggestion national leval chat is must to permote the country politics and fiscal all statesman come forward set aside different and think for nation unity the idea of venditta must be shun ,think about country and nation ,com

PTI jb hakoomat mn hoe to khud he soch lay ge in laggar bhaggon ki zarort nhi parhay ge...

Mil ka baith ka sochny wala wo waqt tha jab hukmat gir rhe thi lakin ab wo. Waqt nikl gya.. Aek he solution hai elections

مل بیٹھ کر کیا سوچے ۔۔پاکستان کی ہر سیاسی جماعت چاہتی ہے انکو بوٹ پالش کا ٹھیکہ دیا جائے ۔۔اب ٹھیکیدار صرف نیلام میں ہی ایک ساتھ بیٹھ سکتے ہیں

ہم نے اس خبر کا خلاصہ کیا ہے تاکہ آپ اسے جلدی سے پڑھ سکیں۔ اگر آپ خبر میں دلچسپی رکھتے ہیں تو آپ مکمل متن یہاں پڑھ سکتے ہیں۔ مزید پڑھ:

 /  🏆 15. in PK

پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات

Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔

پانی میں تیرنے، ہوا میں اڑنے اور ’چمٹ جانے‘ والے ڈرون - ایکسپریس اردوچینی یونیورسٹی کے تیارکردہ ڈرون میں چپکنے والا سکشن کپ ہے جس کی بدولت وہ چمٹنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »

میکسیکو میں مسافر بس حادثے میں 14 افراد ہلاک اور 20 زخمی - ایکسپریس اردوحادثہ بس کے بریک فیل ہوجانے کے باعث پیش آیا امپورٹڈ_حکومت_نامنظور
ذریعہ: Roznama_Express - 🏆 12. / 53 مزید پڑھ »

نیب کو تحقیقات میں کچھ نہ ملا اور برطانیہ میں بھی بے گناہ ثابت ہوا: وزیراعظمنیب اور این سی اے نے تحقیقات کیں اور این سی اے کی پونے 2 سال کی تحقیقات میں انہیں کچھ بھی نہیں ملا: شہباز شریف کا عدالت میں بیان ہمارے عدالتے پاکستان میں برطانیہ میں نہیں حرامی_بڈھا ڈاکٹر رضوان کو کیوں ہٹایا تھا پھر؟؟؟ 4 ارب مقصود چپڑاسی کے اکاؤنٹ میں کیسے آ گئے؟؟؟ حمزہ نے کیوں کہا یہ تو بزنس ٹرانزیکشن ھے؟؟؟ جس دن عدالت نے 'دھیلے' کی تعریف کر دی اسی دن یہ کیس حل ہو جائے گا
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »

ملائیشیا کے عوام میں چین کے بارے میں مثبت سوچ میں اضافہ ہوگیا:عوامی سروےکوالالمپور کی ایک تحقیقی فرم کے مطابق، 2016 کے مقابلے میں 2022 میں ملائیشیا کے عوام میں چین کے بارے میں زیادہ مثبت سوچ پائی جاتی ہے۔تحقیقی فرم نے ایک بیان میں
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »

'دس ماہ میں کوئی بھی ملک تبدیل ہوسکتا ہے اور نہ ہی اس کا نظام''دس ماہ میں کوئی بھی ملک تبدیل ہوسکتا ہے اور نہ ہی اس کا نظام” arynewsurdu اگر کلبوشن کا کیس بین الاقوامی عدالت انصاف میں جا سکتا ہے تو یاسین ملک کا کیوں نہیں ۔؟ . ReleaseYasinMalik . Lol phir kis moun se 1 month ki hakomat pe tanqeed karte ho
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »

آئین آ باد اور ششکٹ آہستہ آہستہ پانی میں ڈوب رہے تھےمصنف : عمران الحق چوہان  قسط :81 اردو تھا جس کا نام!  بائیں ہاتھ دریا کنارے چینی معماروں کی بستیاں تھیں جن کے باہر اوراندر دیواروں یا تختوں
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »