پاکستان میں صوبہ پنجاب کی حکومت نے آسکر ایوارڈ کے لیے سرکاری طور پر نامزد کی گئی فلم جوائے لینڈ کی صوبے میں ریلیز پر پابندی عائد کر دی ہے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے اس فلم کے خلاف شکایات کی تحقیقات کے لیے آٹھ رکنی کمیٹی بنانے کا اعلان کیا تھا جس میں وزیر اطلاعات، وزیر برائے کمیونیکیشن، وزیر سرمایہ کاری، وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی، وزیر اعظم کے مشیر برائے امور گلگت بلتستان سمیت چیئرمین پی ٹی اے اور چیئرمین پیمرا بھی شامل تھے۔بدھ کو وزیرِ اعظم شہباز شریف کے ایک اہم معاون سلمان صوفی نے اعلان کیا کہ سینسر بورڈ نظرِثانی کمیٹی نے جوائے لینڈ کو ریلیز کے لیے کلیئر کر دیا...
اس سوال پر کہ انھوں نے فلم دیکھی نہیں پھر بھی اس کے بڑے مخالف کیوں ہیں، ان کا کہنا ہے کہ ’دیکھیں فلم تو آپ نے بھی نہیں دیکھی، میں نے بھی نہیں دیکھی، کسی نے نہیں دیکھی۔‘ وہ کہتے ہیں کہ ’مصدقہ ذرائع سے اس فلم کی جو سٹوری میڈیا میں رپورٹ ہوئی ہے اُس میں ہیرو کا نام حیدر ہے، ہمیں اِس پر بھی اعتراض ہے۔ چیئرمین سینٹرل بورڈ آف فلم سینسرز محمد طاہر کا کہنا ہے کہ سینیٹر مشتاق احمد نے یہ مہم شروع کی تھی کہ حکومت کے ٹرانس جینڈر بِل کو سپورٹ کرنے کے لیے یہ فلم بنائی گئی ہے۔
جوائے لینڈ کے رائٹر اور ڈائریکٹر صائم صادق کا کہنا ہے کہ انھیں سنا ہی نہیں گیا، بقول ان کے انھیں براہِ راست یہ نوٹیفیکیشن نہیں بھیجا گیا بلکہ انھیں تو سوشل میڈیا سے اس کا پتا چلا۔ سابق وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے اس پر رائے دی ہے کہ کسی فلم کے خلاف ایسی مہم سے ’کمزور وزیر دباؤ میں آ جاتا ہے‘ اور فیصلہ کرنے والے اکثر لوگ وہ ہوتے ہیں ’جنھیں پتا ہی نہیں ہو گا کہ فلم ہے کیا۔‘چیئرمین سینٹرل بورڈ آف فلم سینسرز محمد طاہر کا کہنا ہے کہ ’ٹرانس جینڈرز خطرے میں تھے۔ وہ پہلے ہی اتنی مشکل میں رہتے ہیں تو ہم نے سوچا کہ خدانخواستہ اُن کے ساتھ کوئی زیادتی نہ ہو۔ یہ کام پیشگی حفاظت کے طور پر کیا...
سوشل میڈیا پر جہاں جوائے لینڈ کی مخالفت ہو رہی ہے وہیں کئی سماجی اور شوبز کی شخصیات کھل کر اس کی حمایت بھی کر رہی ہیں۔
Exilent job by GOP
A great decision,None should act against God & the book of God;our supreme doctrine. We reject the westren media's celebration of debauchery & immorality based lifestyles which have destroyed the sanctity of family & marriage by liberalized de-masculinized objectified portrayals.
Banistan
Or Jo strip dances Pakistan k theaters mein hotay, Jin ko dekhnay humaray Government officials bhi bohat shok se jatay hein. Unka Kya?
Good decision
It should be banned.They would give you multiple reasons,they will defend this shit and they'll make you think what if it's not that bad or sinful. Let's suppose its not. BUT watching this movie is not our concern. What matters to us is ,to stop this normalization of sinfulness.
اچھی بات ہے پر یہ کچھ دنوں کی بات ہے کیوں کے ملک نہ ن لیگ کے پاس ہے نہ عمران خاں کے پاس ملک غدار کے ہاتھ میں ہے کچھ دن بعد یہ فلم پورے ملک میں چلے گی
بہت اچھا کیا
معاشرے میں بےحیائی اور آوارگی کی تشہیر تباہی کا سب سے بڑا ذریعہ ہے اور یہ یورپی اور امریکی ایجنڈا ہے جس فلم کی پذیرائی ان ممالک میں ہے جو بےحیائی اور جنسی آوارگی کو ثقافت کہتے ہیں تو اسے تسلیم کرنے میں کیا شک ہے یہ فلم بےحیائی اور جنسی آوارگی کی تعلیم کے لیے بنائی گئی۔
BanJoyland 😏
Good decision 😘
بہت خوب
جب پاکستان کی مصروفیت👇 پورن پروڈکشن ایکسٹینشن توشہ خانہ فنڈز کھانا نا حق قتل وغیرہ ہو اور قائد اعظم کی ایمبولینس سے لے کر آج تک یہی کچھ چلتا رہا ہو اور نہ ہی کچھ بدلنا ہو پھر پاکستان نے دیوالیہ تو ہونا ہے اس لیے اپنا قیمتی وقت برباد نہ کریں باہر کے ملک جائیں اپنا مستقبل بنائیں
Joyland is a reality of our society Admit.
Bad news. Ignorance at peak.
Good Decision.