لاہور: سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا ہے کہ جج کو بہادر نہیں ڈرپوک ہونا چاہیے۔ مجھے کہا گیا کہ میں بہادر ہوں۔ میں نے کہا جج کو بہادر نہیں ڈرپوک ہونا چاہیے ۔ بہادر جج وہ ہوتا ہے جو حق فیصلہ کرتا ہے۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے لاہور بار کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ججز اور وکلا مل کر قانون کی عملداری کیلئے کام کرتے ہیں۔ ایک شکایت عدالتوں میں کیسز کئی،کئی سال چلتے ہیں۔ معاشرے میں عدل و انصاف کا قیام بہت زیادہ ضروری ہے۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ حالات کو بہتر بنانے کیلئے کچھ اقدامات اٹھائے جاسکتے ہیں۔ ججز کو اللہ کے بعد آئین کا بھی ڈر ہونا چاہیے۔ عدالت سے میری وابستگی 40 سال کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جتنے قانون بنتے ہیں انگریزی میں ہوتے ہیں .سمجھ نہیں آتی وہ قانون اردو میں شائع کیوں نہیں ہوسکتے۔
جس نے بھی بدعنوان سیاسی لیڈروں سے اپنے خوبصورت مستقبل کے لءے امیدیں وابستہ کر رکھی ہیں وہ اس دنیا کے بےوقوف ترین لوگوں میں سے ہیں۔ اگر کوءی اس کو جھوٹ سمجھتا ہے تو پھر گھوڑا حاضر میدان حاضر۔ وقت ثابت کرے گا کہ اب ان کی موجیں ختم بلکہ لوٹی گءی موجیں واپس کرنے کا وقت آ چکا
ننگر_پارکر_کے_پسماندہ_علاقوں_کو_روڈ_دو
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔