مہندر سنگھ اپنی کتاب ’دی سٹوری آف سالٹ‘ میں لکھتے ہیں کہ ’پچھلے پانچ ہزار سال سے ہندوستان کے مغربی ساحل پر رن آف کچھ کے ساتھ ساتھ نمک پیدا ہوتا رہا ہے۔ یہ وسیع دلدلی علاقہ مون سون کے دوران بقیہ برصغیر پاک و ہند سے کٹ جاتا ہے۔‘
سنہ 1804میں، انگریزوں نے ریاست اڑیسہ میں نمک پر اجارہ داری قائم کی اور نمک کی پیداوار کے لیے ملنگاؤں کو پیشگی رقم دی جس سے وہ مقروض اور عملی طور پر معاشی غلام بن گئے۔ کمپنی نے ہندوستانی عوام کے آزادانہ طور پر نمک کی پیداوار یا فروخت کرنے کو جرم قرار دے دیا جس کی سزا چھ ماہ قید تھی۔عوام کو مہنگا، بھاری ٹیکس والا نمک خریدنا پڑتا جو اکثر درآمد کیا جاتا تھا۔ اس سے ہندوستانیوں کی اکثریت متاثر ہوئی، جو غریب تھے اور وہ اسے خرید نہیں سکتے تھے۔
ہرمن کولکے اور ڈائٹمار ردرمنڈ کے مطابق ایسٹ انڈیا کمپنی کے ٹیکس قوانین برطانوی راج کے 90 سالوں میں بھی رائج رہے۔ سنہ 1880 میں نمک سے آمدن 70 لاکھ پاؤنڈ تھی۔شاہ ولی اللہ جنیدی کے مطابق برطانوی دور میں کیپٹن ماری کراچی میں چیف سالٹ ریونیو آفیسر کے طور پر تعینات تھے۔ گمان غالب ہے کہ ماری پور روڈ کا نام کیپٹن ماری کے نام سے موسوم ہے۔
’سنہ 1930میں ایک جرمن نژاد یہودی کو کمپنی قائم کرنے کی اجازت دی گئی۔ پارسی بزنس مین رستم جی مہتا نے بھی کراچی سالٹ ورکس کے نام سے ماری پور کے علاقے میں کارخانہ لگایا۔‘ موہن داس گاندھی نے نمک ٹیکس پر اپنے ایک مضمون میں اسے ہندوستان میں جذام کے بڑھتے ہوئے واقعات کی وجہ قرار دیا تھا۔ کانگریس کے سنہ 1929 کی ٹیکس نہ دینے کی قرارداد پر عمل درآمد کے لیے بھی، انھوں نے پہلے نمک ٹیکس کی خلاف ورزی ہی کو چنا۔سنہ 1930کے اوائل میں گاندھی احمد آبادکے سابرمتی آشرم سے اپنے پیروکاروں کے ساتھ پانچ اپریل کو تقریباً 240 میل کا پیدل سفر طے کر کے گجرات کے ساحل پر ڈانڈی پہنچ گئے۔
Good history Information
انگریز کی مجبوری تھی لندن انڈر گراؤنڈ بنانی تھی
تب نمک پر ٹیکس قبول نہ تھا اب ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: BBCUrdu - 🏆 11. / 59 مزید پڑھ »