لیرا کی قدر میں کمی کی سادہ سی وجہ ترکی کی اقتصادی ترقی اور مسابقتی کرنسی کے ساتھ برآمدی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے شرح سود کو کم رکھنے کی غیر روایتی اقتصادی پالیسی ہے۔
دنیا بھر میں افراط زر بڑھ رہا ہے اور مرکزی بینک شرح سود میں اضافے کی بات کر رہے ہیں لیکن ترکی میں ایسا نہیں کیونکہ صدر اردوغان کا خیال ہے کہ آخر کار افراط زر میں کمی آئے گی۔ ترکی کے بڑے شہر استنبول سے تین گھنٹے کی مسافت پر واقع چھوٹے سے قصبے پاموکوا میں انگوروں کے ایک باغ کی مالک سعدیہ کالچی کا کہنا تھا کہ’میں اس میں کیا کما سکتی ہوں۔‘
سپرمارکیٹوں کے ملازمین سوشل میڈیا پر اشیاء ضروریہ کی قیمتیں لگاتے ہیں جس میں نئی اور پرانی قیمتوں کی پرچیاں دکھائی جاتی ہیں۔ حزب اختلاف کی ایک جماعت نے ضمنی انتخابات اور جلسے جلوس نکالنے کی بات کی ہے۔ گذشتہ ماہ کی 23 تاریخ کو جب ایک دن میں لیرا کی قدر میں 18 فیصد کی کمی واقع ہوئی تھی تو کچھ جگہوں پر چھوٹے چھوٹے مظاہرے ہوئے تھے اور کئی مظاہرین کی گرفتاریاں بھی عمل میں آئی تھیں۔
ایک 18سالہ نوجوان کا کہنا تھا کہ امریکہ اور یورپ میں ایک نوجوان کے لیے اپنی تنخواہ سے آئی فون خریدنا کوئی مشکل کام نہیں ہے۔،تصویر کا ذریعہواضح رہے کہ ترکی میں سنہ 2002 سے رجب طیب اردوغان کی 'جسٹس اور ڈیویلپمنٹ پارٹی' اقتدار میں ہے اور وہاں نوجوان نسل کا سیاست میں اہم کردار ہے۔
🌎 دوستو ترک صدر رجب طیب اردوآن ایک زیرک رہنما ہیں انکی عالمی منظرنامےپر گہری نگاہ ہے وہ سود و زیاں کےفلسفےسے واقف اور کامیابی و ناکامی کےپیمانےسےآگاہ ہیں جلدعالمی برادری انکی بصیرت کو تسلیم کرلےگی❤ یادرہے امیرکو امیر تر' غریب کو غریب تر بنانے میں سود کا کلیدی کردار ہے🖤 Turkey
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »