اسلام آباد ایف آئی اے کے نئے ڈائریکٹر جنرل واجد ضیاء کو بی آر ٹی منصوبے کی تحقیقات میں سنگین چیلنج کا سامنا ہے۔ چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ نے بی آر ٹی کیس میں تحریک انصاف کی حکومت کے خلاف فیصلہ دیا۔ ایف آئی اے کو تحقیقات مکمل کرنے کے لئے 45دن دیئے گئے ہیں۔
ان پر مخالفت میں اٹھنے والی ہر آواز کو دبانے کے لئے دبائو تھا تو واجد ضیاء کو تحریک انصاف کی حساس رگ بس ریپڈ ٹرانزٹ پشاور کی تحقیقات کرنا اور رواں ماہ کے آخر تک مکمل کرنا ہے۔ جس میں کیس تحقیقات کے لئے ایف آئی اے کے حوالے کیا گیا۔ فیصلے میں ایف آئی اے کے لئے تحقیقات کی غرض سے ممکنہ سوالات اور قابل غور نکات شامل ہیں جس میں ممکنہ مشکوک معاہدوں کے حوالے سے سوالات کے جوابات مانگے گئے ہیں، جبکہ اعلیٰ سیاسی اور بیوروکریٹک شخصیات میں مبینہ گٹھ جوڑ اور کرپشن کے بارے میں بھی استفسار کیا گیا ہے۔
تاہم مذکورہ شخصیات نے کسی گٹھ جوڑ یا ہیر پھیر سے انکار کیا ہے کہ ہم نے ایسا کوئی کام نہیں کیا جو کچھ کیا اس میں شفافیت تھی، وزیراعلیٰ ہائوس میں ہفتہ وار اجلاس ہوئے۔ اس کے باوجود پروجیکٹ باہم مربوط نہیں رہا اور نتیجتاً قومی خزانے کا نقصان ہوا۔ بی آر ٹی ٹریک پر آہنی باڑ نصب کرنے کا ٹھیکہ انتہائی مہنگے داموں دیا گیا جس میں ایک بیوروکریٹ اور سابق صوبائی وزیر ٹھیکہ دار کے خاموش شراکت دار تھے۔معیار اور مقدار کو جانچے بغیر پیشگی ادائیگی کردی گئی۔ ٹھیکے کو منافع بخش بنانے کے لئے آہنی باڑ کا ڈیزائن تبدیل کیا گیا۔
ان قابل غور نکات کو اٹھانے سے قبل فیصلے میں کہا گیا کہ تحریک انصاف کی بے کشف حکومت نے ایک شہر میں قرضے کی رقم پر نظر رکھی اور دوردراز علاقوں کے عوام کو نظرانداز کیا۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: NeoNewsUR - 🏆 20. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Dawn_News - 🏆 17. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: NeoNewsUR - 🏆 20. / 51 مزید پڑھ »