آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے چین کے ساتھ سٹریٹیجک شراکت داری بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔جی ایچ کیو میں چین کی مرکزی کمیٹی برائے خارجہ امور کے ڈائریکٹر یانگ جیچی سے ملاقات میں پاک چین تعلقات اور باہمی تعاون کے بڑھاوے پر زور دیا گیا۔ وزیراعظم شہباز شریف اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے بھی چینی رہنما سے ملاقات اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کے علاوہ سی پیک منصوبوں کی تکمیل پر زور دیا۔ وزیراعظم کا یہ بھی کہنا تھا کہ میثاقِ معیشت کی منزل ڈائیلاگ سے حاصل کریں گے۔ ڈائیلاگ اور گا‘ گے‘ گی...
اب چلتے ہیں وزیراعظم کے میثاقِ معیشت کی طرف۔ بحیثیت قائدِ حزبِ اختلاف وہ پی ٹی آئی کی حکومت کو میثاقِ معیشت کی پیشکش کرتے رہے ہیں کہ اقتصادی ترقی اور معیشت کی بحالی کے لیے مل کر کام کر سکتے ہیں مگر سابق حکومت کے مخصوص مائنڈ سیٹ اور چیمپئنزکی وجہ سے اس پیشکش کی بیل منڈھے نہ چڑھ سکی۔ ہمارے ہاں میثاق سیریز کوئے سیاست کا حصہ بنتی جارہی ہے۔ میثاقِ جمہوریت سے لے کر میثاقِ معیشت تک سبھی امور سمجھوتوں اور مصلحتوں کے ساتھ ساتھ بقا کی خواہش کے علاوہ نجانے کیا کچھ اپنے اندر لپیٹے ہوتے ہیں۔ اپنے اپنے...
کھال بچاؤ پروگرام کے تحت اکٹھے ہونے والے سیاستدان ہوں یا اقتدار اور وسائل کے بٹوارے کے لیے مفادات کے جھنڈے تلے ایک ہونے والے۔ ایک دوسرے کے بدترین مخالف ہونے کے باوجود یہ سبھی میثاقِ جمہوریت کے نام پر کیسے کیسے گل کھلاتے رہے ہیں۔ البتہ ایک میثاق قوم کو دیکھنا باقی ہے کہ جب یہ سبھی سیاستدان اپنی نیت‘ارادوں اور اقدامات کے نتیجے میں پھیلی تباہیوں اور بربادیوں کے اثراتِ بد اور مکافاتِ عمل کی پکڑ سے گھبرا کر میثاقِ مصیبت کرتے نظر آئیں گے۔ اپنی اپنی مصیبت کے ایام ٹالنے کے لیے یہ ایک دوسرے کی بلائیں...
یہ سیاست ہے پیارے‘ اس میں کسی کا کوئی بھائی ہے نہ بہن‘ کوئی دوست ہے نہ رفیق‘ ہمنوا ہے نہ کوئی ہمراز۔ ان کے درمیان بس ایک ہی رشتہ ہوتا ہے‘ وہ ہے مفادات کا رشتہ۔ جب تک مفادات چلتے رہیں گے‘ یہ ہاتھوں میں ہاتھ ڈالے ایک دوسرے پر واری واری جاتے رہیں گے۔ جہاں مفادات کو خطرہ لاحق ہوا وہاں ''اصولی سیاست‘‘ کا بخار اور عوام کا درد جاگ جاتا ہے۔ ایک دوسرے پر ''واری واری‘‘ جانے والے ایک دوسرے کو گھسیٹنے‘ چور‘ ڈاکو اور لٹیرا سمیت کچھ بھی کہنے سے گریز نہیں کرتے۔ آف دی ریکارڈ راز و نیاز پل بھر...
ملک میں کوئی ایسا حکمران آج تک نہیں آیا‘ جس نے قانون‘ ضابطے‘ میرٹ اور گورننس کو اپنے تابع فرمان نہیں بنایا۔ اپنے کاروبار اور مالی ذخائر میں ہوشربا اضافے سے لے کر اقتدار کے حصول اور طول تک ہر جائز و ناجائز حد تک جانے والے حکمرانوں نے کب اور کون سا گل نہیں کھلایا؟ اس کی تفصیل میں اگر جائیں تو ممکن ہے پوری کتاب لکھنا پڑ جائے۔ یہ سبھی میثاق ان کی نت نئی توجیہات‘ جواز‘ عذر اور ڈھکوسلوں کے سوا کچھ نہیں۔ کون سا میثاق عوام کے ساتھ مذاق نہیں بنا۔پچاس پچاس لگژری گاڑیوں پر جن حکمرانوں کے قافلے مشتمل...
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: NeoNewsUR - 🏆 20. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: 24NewsHD - 🏆 19. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »