فروری میں مشہور کاروباری شخصیت ایلون مسک نے کہا تھا کہ ان کی الیکٹرک کار کمپنی ٹیسلا نے 1.5 ارب ڈالر مالیت کے بٹ کوائن خرید لیے ہیں۔ مستقبل میں وہ بٹ کوائن کے عوض گاڑیوں کی خرید و فروخت کا ارادہ رکھتے ہیں۔
ماسٹر کارڈ نے بھی کہا ہے کہ وہ کرپٹو کرنسی کے ذریعے ادائیگیوں کا ایک نیا نظام متعارف کرانے کا منصوبہ رکھتے ہیں جبکہ دنیا میں اثاثوں کی نگرانی کے لیے سب سے بڑی کمپنی بلیک راک بھی ڈیجیٹل کرنسی کے استعمال پر غور کر رہی ہے۔ کووڈ 19 کی عالمی وبا میں بٹ کوائن کی قدر کافی بڑھی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ لوگ آن لائن شاپنگ پہلے سے زیادہ کر رہے ہیں۔ کئی افراد نے اب نوٹ یا سکے استعمال کرنا چھوڑ دیا ہے۔
بٹ کوائن کے ناقدین سمجھتے ہیں کہ یہ کوئی کرنسی نہیں بلکہ افواہوں کی بنیاد پر تجارت کا ایک ذریعہ ہے جس میں مارکیٹ کے ذریعے رد و بدل ہو سکتی ہے۔ ماحول پر اس کے اثرات بھی باعث تشویش ہیں۔ بٹ کوائن کی ڈیجیٹل منتقلی کے لیے کافی توانائی درکار ہوتی ہے۔
Pi network k bary my b koch btao ✌🏻
کوئی مستقبل نہیں عوام ال نسان کے لیے اس کا