جن ماہرین آثار قدیمہ نے ان قدیم دور کے انسانوں کی باقیات گوٹاری غار سے دریافت کی ہیں ان کے مطابق ان نو نینڈیرتھل میں سے سات بالغ مرد تھے، ایک خاتون اور ایک نوجوان لڑکا شامل ہیں۔ یہ غار روم کے جنوب مشرق میں 90 کلومیٹر کی مسافت پر واقع ہے۔
گارڈین اخبار کے مطابق انھوں نے کہا ہے کہ نینڈرتھل ان جانوروں کا شکار بن گئے تھے۔ ان گوشت خور جانوروں نے علیحدہ علیحدہ پہلے سے ہی خطرات سے دوچار ایسے انسانوں کا شکار کیا جو اس وقت بیمار تھے یا وہ معمر تھے۔اٹلی کے وزیر ثقافت ڈاریو فرانسسچینی نے اس دریافت کو انتہائی غیر معمولی دریافت قرار دیتے ہوئے کہا اب پوری دنیا اس دریافت پر بات کرے گی۔اتفاقیہ طور پر گوٹاری غار میں سنہ 1939 میں بھی کچھ باقیات ملی تھیں جو اس غار کو نینڈیرتھل انسانوں کی تاریخ میں بہت اہم جگہ بنا دیتی ہے۔ یہ غار قدیم دور میں زلزلے...
خیال رہے کہ اس غار سے پتھر کے زمانے کے گوشت خور جانور ، ہاتھیوں اور رائنو سورسز سمیت متعدد اور جانوروں کی ہڈیاں بھی ملی ہیں۔ماہرین کے مطابق انسانی کھوپڑی ایک ایسی آرکائیو ہے کہ جو ہمیں ان انسانوں کی عمر، جنس اور لمبائی کے علاوہ یہ بھی بتاتی ہے کہ یہ انسان کیا کھاتے تھے، ان کے جینوم کیا تھے، کیا انھیں کوئی بیماری تھی، وہ کتنا پیدل چلتے تھے اور کیا وہ شغل میلہ بھی لگاتے تھے جیسی معلومات میسر آتی...
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: newsonepk - 🏆 18. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »