مگر جہاں انفیکشنز بڑھ رہے ہیں، انڈیا میں پھر بھی دفاتر، پبلک ٹرانسپورٹ، ریستوران، اور جم کھولے جا رہے ہیں کیونکہ کئی دہائیوں کی بدترین معاشی حالات سے نمٹنا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ انڈیا میں انفیکشنز کی اصل تعداد کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔ حکومت کے اپنے جائزے کے مطابق ملک بھر میں مئی کے آغاز میں 64 لاکھ کیسز ہونے چاہیے تھے جبکہ اس وقت تصدیق شدہ کیسز 52 ہزار تھے۔یونیورسٹی آف میشیگن کے بائیو سٹیٹسٹکس کی پروفیسر بھرامر مکھرجی کہتی ہیں کہ انڈیا میں اس وقت تقریباً 10 کروڑ افراد میں یہ وائرس ہونا چاہیے۔
زیادہ تر ماہرین کا کہنا ہے کہ کچھ شہروں میں ایک جزوی اور بہتر انداز میں عائد کردہ لاک ڈاؤن شاید بہتر طریقہ ہوتا۔ورلڈ بینک کے سابق چیف اکانومسٹ کوشک باسو کہتے ہیں کہ یہ لاک ڈاؤن اس لیے ناکام ہوا کیونکہ اس نے وہی کیا جو لاک ڈاؤن کو نہیں کرنا چاہیے تھا۔ اس کی وجہ سے لوگوں کی ایک بڑی تعداد میں آمدورفت ہوئی کیونکہ ان کے پاس اور کوئی راستہ نہیں تھا۔ یہی وجہ ہے کہ وائرس پھیلا بھی اور انڈیا کی معیشت کو بھی نقصان...
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: BBCUrdu - 🏆 11. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
جولائی میں بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 5.02 فیصد اضافہ - Pakistan - Dawn News
ذریعہ: Dawn_News - 🏆 17. / 51 مزید پڑھ »