جین مذہب کے ماننے والے سینکڑوں نوجوان ہر سال ترک دنیا کی جانب مائل نظر آتے ہیں
ترک دنیا کے بعد اب وہ کبھی یہ چيزیں نہیں کر سکیں گی۔ ایک راہبہ کے طور پر 20 سالہ دھرووی اب کبھی اپنے والد اور اپنی ماں کو ماں باپ نہیں کہہ سکیں گی۔ وہ اپنے بال خود نوچ لیں گی، تاحیات ننگے پاؤں چلیں گی اور جو کچھ بھیک کے طور پر ملے گا وہی کھائيں گی۔ ترکِ دنیا کی رسم دیکشا کے بعد دھروی اس دنیا سے علیحدگی اختیار کر رہی ہیں جن سے ان کی اب تک آشنائی تھی۔
انھوں نے کہا: 'نیویارک میں یا یورپ میں جو ہو رہا ہے آپ اسے اسی لمحے دیکھتے ہیں۔ پہلے ہمارا مقابلہ صرف ان گلیوں تک محدود تھا جہاں ہم رہتے تھے۔ اب ساری دنیا سے مقابلہ ہے۔' اس کے ساتھ وہ یہ بھی کہتے ہیں 'کہیں کچھ چھوٹ نہ جائے' قسم کا خوف نوجوانوں کو تمام چیزوں سے راہ فرار اختیار کرنے کی تحریک دے رہا ہے۔
تقریباً تمام جین مذہب کے نئے چیلے اپنے گرو کے بارے میں اسی گرمجوشی اور عقیدت کے ساتھ بات کرتے ہیں۔ اس سے واضح ہے کہ یہ مذہبی رہنما ان میں زبردست تابعداری اور وفاداری جگا دیتے ہیں۔ یہ ویڈیوز جو زیادہ تر واٹس ایپ کے ذریعے گردش میں رہتے ہیں وہ اچھی طرح سے بنائی گئی فلمیں ہیں جو ترک دنیا کی عظمت کے قصیدے کہتی ہیں اور بعض اوقات راہبوں کو سپرہیرو کے طور پر پیش کرتی ہیں۔
ممبئی میں دیکشا کا انتظام کرنے والے ہتیش موٹا کہتے ہیں کہ زیادہ تر حاضرین پہلے چھوٹی چھوٹی گوشہ نشینی اختیار کرتے ہیں اور 'رفتہ رفتہ اعتماد بڑھتا ہے کہ ہاں ہم اب اگلی بار اس سے زیادہ طویل گوشہ نشینی اختیار کریں گے۔'
اس سے آسان زندگی اور کیا ہو سکتی ہے حضور؟
Oh maybe it's all just rubbish .
کبھی غسل نہیں کریں گے OMG 🙊😲
Cause this modern world sending away this generation from nature
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: BBCUrdu - 🏆 11. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »