افغانستان کی اعلیٰ مفاہمتی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹرعبداللہ عبداللہ نے افغانستان میں مفاہمتی عمل کو آگے بڑھانے میں پاکستان کے کردارکی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان میں اکثریت کی خواہش ہے کہ افغان امن عمل کامیابی سے ہم کنار ہو، علاقائی روابط کے فروغ کے حوالے سے بہت سے منصوبے ہیں جن میں کاسا1000،تاپی گیس پائپ لائن بھی شامل ہیں، لیکن یہ منصوبے اسی صورت میں آگے بڑھ پائیں گے جب افغانستان میں امن قائم ہو...
ان کے غم کو محسوس کیا اورکوشش کی کہ افغانستان میں دیرپا امن قائم ہو، پاکستان کے اس کلیدی کردار کو خراج تحسین وزارت خارجہ میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کے دوران گفتگوکرتے ہوئے ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ نے پیش کیا جو افغان امن عمل کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے پاکستان کی طرف سے کی جانے والی مخلصانہ، مصالحانہ کاوشوں کو سراہتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان اور وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا شکریہ اداکررہے تھے، یہ پاک افغان تعلقات کی سمت ایک مثبت اور خیر سگالی کے باب میں ہوا کا ایک خوشگوار...
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی جانب سے ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ اوران کے وفد کے اعزاز میں وزارتِ خارجہ میں ظہرانہ بھی دیا گیا،دونوں رہنماؤں میں غیر رسمی گفتگو بھی ہوئی۔ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں امن کے آنے سے دوطرفہ تجارت اور روابط کے فروغ کے لیے نئے راستے کھلیں گے۔آج ہم نے طے کیا ہے کہ مستقبل قریب میں مشیر تجارت رزاق داؤد کابل جائیں گے اور دو طرفہ تجارت اور علاقائی روابط کے حوالے سے گفتگو کریں...
ہم ایک دوسرے کی سلامتی اور استحکام چاہتے ہیں، ہم سمجھتے ہیں کہ ہمارا کوئی فیورٹ نہیں ، اور نہ ہی ہم کسی کو اپنے معاملات میں مداخلت کی اجازت دیں گے، ہم آپ کا احترام کرتے ہیں اور آپ کی خود مختاری، آزادی،علاقائی سالمیت ہمیں عزیز ہے، شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ افغان عوام کے لیے ہمارا پیغام واضح ہے، ہمارے اتفاق رائے کی اساس افغان عوام سے منسلک ہے،ہمارے مزاکرات اور مکالمہ کا رشتہ افغان قیادت سے ہے، ہم اسی انداز نظرکو تسلیم کریں گے اور یہی طرز عمل درست...
پاکستان نے افغان وفد کو اس بات کا مثبت انداز میں یقین دلایا کہ دونوں برادر ملک ایک دوسرے کے دکھ سکھ میں سا تھ رہیں گے، ان کا استحکام،سلامتی اور امن کے قیام کی خواہش ایک دوسرے سے الگ نہیں، اپنی تقریر میں وزیر خارجہ نے بعض بنیادی سیاسی حقائق پر بیلاگ اظہار خیال کیا، انھوں نے کہا کہ پاک افغان تنازع کا حل صرف سیاسی ہے، کوئی فوجی حل افغانستان مسئلہ کا حل نہیں ، آج سب تسلیم کرتے ہیں کہ مزاکرات ہی کے ذریعہ مسائل کا حل تلاش کیا جاسکتا ہے، آگے جانے کا یہی ایک راستہ...
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »