بی بی سی اردو ڈاٹ کام، اسلام آبادموسلا دھار بارش کی وجہ سے اسلام آباد کے کئی علاقے پانی میں ڈوب گئے اور گاڑیوں اور املاک کو نقصان پہنچا
محمکہ موسمیات کے ڈائریکٹر جنرل احمد ریاض نے بی بی سی کو بتایا کہ مون سون میں اتنی بارش ہونا معمول کی بات ہے۔ انھوں نے بتایا کہ سنہ 2001 میں اسلام آباد میں 24 گھنٹوں کے دوران 600 ملی میٹر بارش بھی ریکارڈ کی گئی لیکن سیلابی صورتحال پیدا نہیں ہوئی۔ واضح رہے کہ اسلام آباد کے وفاقی ترقیاتی ادارے کی جانب سے سیلابی پانی کے باعث پھیلنے والے کچرے کی صفائی کا کام تو جاری ہے تاہم سی ڈی اے حکام کا کہنا ہے کہ سیکٹر ای الیون کے جس حصے میں سب سے زیادہ تباہی ہوئی وہ ایک نجی سوسائٹی ہے جو سی ڈی اے کی حدود میں نہیں آتی لہٰذا وہاں سی ڈی اے کی عملداری نہیں لیکن اس کے باوجود سی ڈی نے وہاں جا کر کام کیا ہے۔رانا شکیل اصغر نے اس بارے میں بات کرتے ہوئے ہمیں بتایا کہ ’اگر کوئی زمین کسی شخص کی نجی ملکیت ہے اور وہ آدمی اس پر اپنی سوسائٹی بنانا چاہتا ہے تو وہ سی...
انھوں نے مزید کہا کہ متعلقہ سوسائٹی کا ’پلان منظور کر لیا گیا تھا لیکن مزید خلاف ورزیوں کی وجہ سے اسے کینسل کر دیا گیا اور این او سی جاری نہیں کیا گیا۔‘
اہم بات یہ ہے کہ جن کا نقصان ہوا ہے بارشوں سے اس نقصان کو کون بھرے گا۔۔ غیر ذمہ دار اور نا اہل حکومت تو یقیناً ہاتھ اُٹھا لے گی۔
Due to corruption of Nawaz sharif and Zardari 🤣🤣🤣🤣🤠🤠🤠🤠 Youthiye🦮🦮🦮
صرف ایک حلقہ ڈسکہ پر اتنے کلام لکھنے والے ، آزاد کشمیر الیکشن پر چپ کیوں ہیں ؟ وہاں کون جیتا کون ہرا اس پر خاموش کیوں ہے ؟
بارش کے پانی کے نکاسی بہاؤ کے راستے پر تعمیرات کی وجہ کر پانی نے اپنا راستہ خود تعین کیا جس کی وجہ کر سیلابی کیفیت پیدا ہوئ اور جب جب بارش ہوگی یہ ہی سیلابی ۔۔۔۔۔
Under developed area, sector E.11
گل بخاری سے پوچھو
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: newsonepk - 🏆 18. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: 24NewsHD - 🏆 19. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: 24NewsHD - 🏆 19. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »
ذریعہ: 24NewsHD - 🏆 19. / 51 مزید پڑھ »