جمعے کی صبح میں ایک سکول کے باہر گئی تو وہاں لگے تین چارٹس پر لکھا تھا:’ہم اسلام آباد کے سکولوں کو مینوسپل کارپوریشن کے ماتحت کرنے کی بھرپور مذمت کرتے ہیں، والدین ہمارا بھرپور ساتھ دیں۔‘
دراصل ہوا یہ کہ 23 تاریخ کو صدر پاکستان نے اسلام آباد میں بلدیاتی نظام کے حوالے سے آرڈیننس کی منظوری دی۔ اس کی شق نمبر 166 میں لکھا گیا ہے کہ اب سے تمام سرکاری سکول مئیر کے ماتحت ہوں گے اور فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن کے چیئرمین کی تعیناتی میں مئیر کی رضامندی کو بھی شامل کیا جائے گا۔ اس حوالے سے آپ ٹیچرز سے بات کریں یا اس احتجاج کے منتظمین سے، ہر ایک یہی سوال کرتا ہے کہ ’ہمارے ملک میں بلدیاتی نظام اتنا کمزور ہے، ابھی تو ہم منسٹری کے ماتحت ہیں تو ہمیں فنڈز میں مشکلات ہوتی ہیں اور اگر آرڈیننس واپس نہ لیا گیا اور یہ مسلط کیا گیا تو کیا گارنٹی ہے کہ میونسپل کارپوریشن اپنا فرض ادا کر پائے گی یا نہیں۔‘
وہ کہتے ہیں کہ یہ آرڈینینس باقاعدہ کابینہ سے پاس ہوا ہے اور تین ایم این ایز نے اس پر متفقہ طور پر اتفاق کیا ہے۔
ASMARA___97 Hii
ضرور بلدیاتی نظام کی وجہ سے ان کی کوئ ہرام توپی پکڑی جاتی ہو گی ورنہ جس شق کا رولا ڈال رہے ہیں اس میں تو کچھ بھی احتجاج والا نہیں
جو ادارے وزیر تعلیم اور حکمرانوں کے بچوں کیلئے ٹھیک نہیں ان اداروں سے غریب کے بچوں کو کیا ملےگا۔کسی سرکاری سکول کا غریب بچہ ابھی تک کیڈٹ کالج نہیں گیا ہوگا۔ہر مسئلے کا اثر غریب پر ہی پڑتا ہے۔مطالبات صحیح یا غلط لیکن ان اساتذہ کرام کے بچے بھی توسرکاری سکولوں میں نہیں پڑھتے۔
Caption b same kr lo pls
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »
ذریعہ: 24NewsHD - 🏆 19. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: 24NewsHD - 🏆 19. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »