اراکین کے ناموں پر اتفاق نہ ہونے کی صورت میں معاملہ دوبارہ عدالت میں جانے کا امکان ہے — فائل فوٹو: ٹوئٹر
12 رکنی کمیٹی میں حکومت اپوزیشن کے اراکین کی تعداد برابر ہے جس کے پاس چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی اور اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے سندھ اور بلوچستان کے رکنِ الیکشن کمیشن کے لیے کل 12 نام بھجوائے گئے تھے جن میں 6 نام وزیراعظم جبکہ 6 نام قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے تجویز کیے تھے۔وزیراعظم عمران خان نے سندھ سے جسٹس صادق بھٹی، جسٹس نورالحق قریشی اور عبدالجبار قریشی کے نام دیے جبکہ رکنِ بلوچستان کے لیے ڈاکٹر فیض محمد کاکڑ، میر نوید جان بلوچ اور امان اللہ بلوچ کے نام تجویز...
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے مشاورت کے لیے وقت مانگا ہے جس کے بعد کل 2 بجے دوبارہ پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ہوگا جس کے بعد قومی اسمبلی کے اجلاس سے قبل اراکین کے ناموں کا اعلان کردیا جائے گا۔اجلاس کے بعد ذرائع نے بتایا کہ اراکین الیکشن کمیش کے لیے ایک رکن حکومت کا نامزد کردہ جبکہ دوسرا رکن اپوزیشن کی تجویر پر تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
بعد ازاں اختلاف رائے دور کرنے کے لیے اپوزیشن نے کمیٹی سے مشاورت کا وقت مانگتے ہوئے کل تک جواب دینے کی یقین دہانی کروائی۔ مشاہد اللہ کا کہنا تھا کہ سیاست کچھ لو اور کچھ دو کا نام ہوتا ہے لہٰذا کچھ لو اور دو پر کام ہورہا ہے۔دوسری جانب قومی اسمبلی کے سابق ڈپٹی اسپیکر مرتضٰی جاوید عباسی نے بات کرتے ہوئے بتایا تھا کہ تمام امیدواروں کی سی ویز پر غور جاری ہے اور کوشش ہے کہ اتفاق رائے سے سندھ اور بلوچستان کے لیے اپوزیشن اور حکومت ایک ایک نام پر متفق ہوجائیں۔ان کا کہنا تھا کہ ابھی تک کمیٹی غور و خوض جاری رکھے ہوئے ہے اور تاحال کسی نام پر اتفاق نہیں...
ناموں پر اتفاق کی اطلاعات کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ یہ سب غلط اطلاعات ہیں ابھی تک کسی نام پر اتفاق نہیں ہوا۔اس ضمن میں پی پی پی رہنما راجہ پرویز اشرف کا کہنا تھا کہ اہم ترین ادارے کا معاملہ ہے، اس پر سوچ بچار جاری ہے، اہم ترین ادارے کے ممبران کا انتخاب کرنا ہے اس لیے یہ بڑی ذمہ داری کا کام ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے سامنے صرف ایک مقصد ہے کہ میرٹ پر انتخاب کیا جائے اور ایسا شخص ہو، جو اس ادارے کے لیے باعث تکریم...
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »