Posted: Oct 21, 2020 | Last Updated: 2 hours agoپاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے اب تک ہونے والے جلسوں میں جہاں مہنگائی، بے روز گاری، فوج کے سیاست میں دخل اور غیر شفاف انتخابی عمل اور صوبائی خود مختاری اور صوبوں کے درمیان وسائل کی تقسیم جیسے متنازعہ امور کا تذکرہ کیا جاتا رہا ہے وہاں خصوصاً 18 اکتوبر کو کراچی کے جلسے میں 18 ویں آئینی ترمیم کا ذکر بھی کیا گیا۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ صوبائی حکومتیں 18 ویں ترمیم کے ذریعے صوبوں کو ملنے والے اختیارات سے کبھی دست بردار نہیں ہوں گی اور کسی بھی ایسے وفاقی اقدام کے خلاف مزاحمت کریں گی جو ان کی مشاورت اور رضا مندی کے بغیر اٹھایا جائے گا۔ اس ساری بحث کے پیچھے کا رفرما عوامل اور اس کے سیاسی، آئینی اور مالی مضمرات کے بارے میں جب پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف لیجیسلیٹیو ڈویلمپنٹ اینڈ ٹریننگ کے سربراہ احمد بلال محبوب سے پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ 18 ویں ترمیم کا اہم ترین حصہ صوبائی خودمختاری سے متعلق ہے جو پاکستان میں شروع دن سے ایک اختلافی اور متنازعہ موضوع رہا ہے یہاں تک کہ سن 1971 میں جب پاکستان دو لخت ہوا تو اس کی بنیادی وجہ بھی صوبائی خود مختاری کا معاملہ تھا جس کو ہمارے ارباب اختیار صحیح طرح سے سنبھال نہیں...
احمد بلال محبوب کے مطابق یہ کوئی انہونی بات نہیں کیونکہ ہر معاشرے میں اس طرح کے اہم مسائل پر اختلاف رائے پایا جاتا ہے لیکن اس مسئلے کو بہتر طریقے سے حل کیا جا سکتا تھا اگر 18 ویں ترمیم کو منظور کرتے وقت وسیع تر اتفاق رائے کے لیے پارلیمان اور سیاسی جماعتوں میں اس پر بھرپور طریقے سے بات چیت کی جاتی۔ اس کے علاوہ بڑے پیمانے پر ملک بھر میں لوگوں کے درمیان بحث مباحثہ کرا کے اس پر اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کی جانی چاہیے...
ترمیم سے کرپشن میں زبردست اضافہ ہوا خاص طور پر سندھ میں بلدیاتی اختیارات تک چھین لئے گئے پاکستانیت ختم ہوی لسانیت کو فروغ دیا جارہا تعصب اور نسل پرستی کو فروغ دیا جارہا ہے وفاق کمزور ہوا ایک صوبہ ایک طرف تو دوسرا صوبہ دوسری طرف اگر اس ترمیم پر صوبوں کا آصرار ہے تو اور صوبے بناے
we dont need 18 amendment as of many years has passed NO CHANGE. PPP ko utha ka Bahar phenko
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: BBCUrdu - 🏆 11. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »