حکمرانوں کی جانب سے ہر فیصلے کو شک کی چھلنی سے گزارنا صحافی کی جبلت میں شامل ہوتا ہے۔جو قدم اٹھانے کی تیاری ہورہی ہو اس کی بابت حکمران جماعت کے اراکین پارلیمان کی جانب سے منتخب ایوانوں میں سوال اٹھنا شروع ہوجائیں تو معاملہ مزید مشکوک ہوجاتا ہے۔پارلیمان کے مشترکہ اجلاس کے ذریعے نگران وزیر اعظم کو جس انداز میں ”بااختیار“ بنایا گیا ہے اس کے حوالے سے بھی ایسا ہی واقعہ ہوا ہے۔قانون تو بالآخر پاس ہوگیا۔شکوک وشبہات تاہم مزید بڑھایا گیا...
حکومت نے مگر اس جانب بڑھنے کا تردد ہی نہیں کیا۔اگست میں قومی اسمبلی کی آئینی مدت ختم ہونے کے چند ہی ہفتے قبل 5جولائی کو ”انتخابی اصلاحات“ کے نام پر ایک کمیٹی کے قیام کا اعلان کردیا۔ تحریک انصاف کے علی ظفر نے ابتداََ اس کے چند اجلاسوں میں شرکت کی۔ بعدازاں لاتعلقی اختیار کرلی۔ مذکورہ کمیٹی نے البتہ اپنا کام جاری رکھا۔ اگرچہ اس کے پانچ سے زیادہ اجلاس نہیں ہوئے۔
مذکورہ کمیٹی کے جو پانچ اجلاس ہوئے اس میں سے کسی ایک میں بھی یہ تجویز زیر غور نہیں آئی کہ انتخابات کے لئے بنائی ”نگران حکومت“ ماضی کی طرح محض ”ڈنگ ٹپا?“ حکومت نہیں ہوگی۔ اسے ماضی کے برعکس محض ”روزمرہّ معاملات“ تک محدود رکھنے کے بجائے غیر ملکی حکومتوں اور عالمی اداروں سے معاہدات کرنے کا حق بھی میسر ہوگا۔ گزرے اتوار کی صبح مگر ہمارے ایک متحرک رپورٹر شہباز رانا نے اپنے اخبار کے لئے ایک ”ایکسکلسیو “خبر دے کر ہم سب کو حیران کردیا۔ خبر میں یہ دعویٰ ہوا کہ نگران حکومت کو غیر ملکوں اور عالمی اداروں سے...
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »