اسلام آباد ہائی کورٹ نے گلگت بلستان کے سابق چیف جج رانا شمیم کی بیرونِ ملک جانے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر پیر تک اصل بیانِ حلفی جمع نہیں کرایا گیا تو ان کے خلاف توہین عدالت کی فردِ جرم عائد کردی جائے گی۔رپورٹسماعت میں سابق چیف جج رانا شمیم، صحافی انصار عباسی اور عامر غوری کے علاوہ اٹارنی جنرل خالد جاوید خان، ایڈیشنل اٹارنی جنرل قاسم ودود اور ایڈوکیٹ جنرل نیاز اللہ نیازی عدالت میں پیش ہوئے جبکہ میر شکیل الرحمٰن نے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر...
رانا شمیم کی پیروی کرنے والے سینیئر وکیل لطیف آفریدی نے عدالت کو بتایا کہ اصل بیان حلفی رانا شمیم کے نواسے کے پاس ہے، ساتھ ہی استدعا کی کہ رانا شمیم کو بیان حلفی لینے کے لیے بیرونِ ملک جانے کی اجازت دیں۔سماعت میں رانا شمیم نے عدالت کو آگاہ کیا کہ اظہارِ وجوہ کے نوٹس کا جواب انہوں نے 7 روز قبل اپنے وکیل کو دے دیا تھا۔
عدالتی معاون نے سوال اٹھایا کہ حقائق کی تصدیق کیے بغیر کیا ایمرجنسی تھی بیان حلفی یا خبر شائع کرنے کی؟ جسٹس اطہر من اللہ نے لطیف آفریدی سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ میں آپ کو اس کیس کے حوالے سے بتانا چاہتا ہوں، ججز کے خلاف بیان بازی اور الزامات کا ایک بیانیہ تشکیل دے دیا گیا ہے، ہم ججز کوئی پریس کانفرنس نہیں کرسکتے کہ اپنا مؤقف پیش کریں، ججز کو اسی طرح پریشرائز کیا جارہا ہے۔
جسٹس اطہر من اللہ نے مزید کہا کہ رانا شمیم نے تین سال بعد ایک بیان حلفی کیوں دیا؟ کسی مقصد کے لیے ہو گا؟ یو کے کے کسی فورم پر جمع ہوا ہوگا، اسے کوئی لاکر میں تو نہیں رکھتا۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔