دسمبر کا مہینہ ہے لیکن کراچی کے ایک ہسپتال کے بڑے سے کمرے میں پنکھا چل رہا ہے۔ اس کمرے کی چھت کے نیچے فائلوں کے بیچ مطمئن چہرے مُہرے والی ایک خاتون بیٹھی ہیں۔ وہ اپنے کام میں پوری طرح مگن، کبھی ایک فائل اٹھاتی ہیں تو کبھی دوسری۔
منظر ایک بار پھر تبدیل ہوتا ہے۔ اس بار پھر ایک کمرہ ہے، جس میں برقعے میں لپٹی ایک عورت بیٹھی ہیں۔ وہ بتا رہی ہیں کہ اُن کا شوہر انھیں مارتا ہے۔ اس تشدد زدہ عورت کے ہونٹ پھٹے ہوئے اور چہرے پر نیل پڑے ہیں۔ وہ عورت آٹھ مہینے کی حاملہ ہیں اور ان کے پہلے ہی سات بچے بھی ہیں۔ اس عورت کی رپورٹ لکھنے کے بعد انھیں گائنی وارڈ بھیجا کیا جاتا ہے تاکہ الٹرا ساؤنڈ کی مدد سے بچے کی حالت اور صحت کو پرکھا جا سکے۔
وہ اسے اپنا معمول کا کام بتاتے ہوئے کہتی ہیں کہ ان کا پروفیشن تشدد کی مختلف قِسموں کی جانچ کرنا ہی تو ہے اور اس سے منسلک خوف اور ڈر انسانی فطرت کے مطابق آہستہ آہستہ ختم ہو جاتا ہے۔ فرض نبھانے کی اولیت اور انسانی جبلت میں تلخ اور مشکل لمحے آتے ہیں لیکن ڈاکٹر سمعیہ کو فرض شناسی کا بہرحال خیال رہتا ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ جبلت اور انسانی احساس اگلے ہی لمحے ایک طرف کر کے کام کرنا ہوتا ہے۔
’ہم 13 سے 14 مختلف قِسموں کے کیسز دیکھ رہے ہوتے ہیں۔ ان میں ایسے کیسز بھی شامل ہوتے ہیں جن میں کسی نہ کسی طرح قانونی معاملات اور پہلوؤں کا عمل دخل ہوتا ہے۔ ان میں ٹریفک حادثات کے کیسز آتے ہیں۔ اس کے علاوہ مار پیٹ، ریپ، گھریلو تشدد اور خود کُشی کے کیسز بھی شامل ہوتے ہیں۔‘ ڈاکٹر سُمعیہ کہتی ہیں کہ ’پوسٹ مارٹم کے بعد جب لاش کو واپس کرنا ہوتا ہے تو ہم یہ خیال رکھتے ہیں کہ ایسے واپس کریں کہ ان کے عزیزوں اور رشتے داروں کو بُرا نہ لگے۔‘
Love to read her story. Our social hero. Stay bless,live long DR.
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: 24NewsHD - 🏆 19. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »