والی صورتحال تو نہیں اختیار کر لے گامیں نے یہ سوال بابری مسجد پر ایک زمانے سے گہری نظر رکھنے والے اترپردیش کے سینیئر صحافی رام دت ترپاٹھی سے پوچھا تو انھوں نے کہا کہ فی الحال تو ایسا نہیں لگتا ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ جس طرح بابری مسجد کے تنازعے میں اور اس کو مسمار کرنے کے معاملے میں سنگھ پریوار کے آفیشل گروپ کے علاوہ دیگر گروپ بھی شامل تھے اس کے برخلاف متھرا میں ابھی صرف دیگر گروپ شامل ہیں۔ لیکن رام دت ترپاٹھی کے مطابق بی جے پی یا سنگھ پریوار کی توجہ ابھی ایودھیا میں مندر کی تعمیر اور کاشی وشوناتھ کوریڈور پر ہے اور دوسرے معاملے پس پشت ہیں۔
'ہر چند کہ انھوں نے اپنی بات واپس لے لی ہے لیکن وہ ان کی تکنیکی ریٹریٹ ہے۔ ان کی باتوں کو مان لینا بھول ہوگی۔ وہ فی الحال خاموش ہو جائیں گے لیکن وہ بہت دنوں تک اس مسئلے سے دور نہیں رہیں گے۔'
Hindu Muslim fisad kara nay ki sazish hay
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔