لچھمن داس اعتراف کرتے ہیں کہ ہیموں اور انھوں نے پانچ سے زائد وارداتیں کیں۔ ان کے مطابق پہلی واردات اتوار کی رات کی تاریکی میں سکھر کے کلیکٹر کے دفتر سے یونین جیک اتار کر اس کی جگہ ترنگا لہرانا تھی۔
لچھمن داس کے مطابق اس چوکی کے علاوہ غریب آباد پولیس چوکی، ریلوے پولیس سٹیشن اور بندر روڈ پولیس گھاٹ میں دھماکے کیے گئے۔ صبح کو اخبارات میں خبر شائع ہوئی کہ ’کوئٹہ جانے والی ٹرین کو گرانے کی کوشش ناکام، ایک باغی کو گرفتار کر لیا گیا‘۔ہیموں کالانی کے ساتھ اس واردات میں کون کون شریک تھے، ہیموں نے وہ نام ظاہر نہیں کیے۔ برسوں بعد لچھمن داس نے اپنی یادداشتیں لکھ کر دعویٰ کیا کہ وہ اور ان کے دوست ان وارداتوں میں ہیموں کے ساتھ تھے۔
ہیموں، پرچو ودیارتی اور اس کا کزن عیشی ودیارتی اس کے سرکردہ تھے۔ پرچو ودیارتی اس سے قبل قمبر سے لے کر کراچی کے علاقے کلفٹن تک کئی عسکری کارروائیاں کر چکے تھے۔ہیموں کا مقدمہ سپیشل ٹربیونل میں چلایا گیا تھا اور آئین پاکستان کے خالق عبدالحفیظ پیرزادہ کے والد عبدالستار پیرزادہ، نندیرام وادھوانی اور سادھو رام کالانی سمیت چار وکلا نے مقدمے کی پیروی کی ہیموں کالانی کی اس واردات سے قبل سانگھڑ میں 16 مئی 1942 میں لاہور جانے والی ٹرین کو لوٹا جا چکا تھا اور حُر جماعت کے روحانی پیشوا پیر صبغت اللہ شاہ...
پروفیسر لائق زرداری لکھتے ہیں کہ حیدرآباد سینٹرل جیل میں مخفی انداز میں کورٹ مارشل کے مقدمات چلائے جاتے تھے۔ بعد میں میجر جنرل رچرڈسن نے پیر صبغت اللہ شاہ راشدی کو بھی سزائے موت سنائی جس پر 20 مارچ 1943 کو عمل کیا گیا۔ ٹیکچند کا کہنا تھا کہ انھیں 20 جنوری کو ٹیلی گرام ملا کہ اگلے روز یعنی 21 جنوری کی صبح ہیموں کو پھانسی دی جائے گی۔
وہ اپنے سفر نامے میں اس ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے لکھتے ہیں کہ ہیموں کی لاش کی وصولی کے لیے ایک ہزار روپے ضمانت طلب کی گئی تھی جو ان کے خاندان کے لیے ممکن نہیں تھا۔ بعد میں ایک معزز شخص نے یہ رقم ادا کر کے لاش وصول کی۔
دو سو سال کے غلامی دور میں کڑو ڑوں لوگ انگریزوں نے قتل کئے۔ *جلسے جلوسوں میں * احتجاج کرتے ھوئے گرفتار ھو کر جیلوں میں * آزادی کی تحریکوں میں شامل ہو کر شہادت پائی *سیاسی جدوجہد میں شہید ہونے
Ap ki qurbani ko surkh Salam
یقیناً ہیموں مذہب سے ھٹ کر دھرتی کا بیٹا تھا۔انگریزوں کی غلامی میں برصغیر کے لوگوں پر بہت مظالم ھوئے
aloneinrainkhan Bhagat Singh was from Punjab.
tributeToHemuKalani Lal sallam lal sallam
Sangrisaeed TributeToHemuKalani
سڑکوں اور پارکوں کے نام بدلنے سے ہر باضمیر سندھی کے دلوں سے انکا نام مٹانا ناممکن ہے tributeToHemuKalani
بھگت سنگھ نے مذہب کی بنیاد پر ممالک کی تقسیم کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے اس تقسیمِ کو ملکی انتشار کا اہم عنصر قرار دیا -ملک میں آج بھی بھگت سنگھ کی پھانسی کو تنقیدی طور پر بیان کیا جاتا ہے -
اخر كار هيمو مردار هوا هههههه
ریاض سہیل صاحب! آج ہیموں کالانی کے بارے آپ کی تحریر نے ہم جیسے کو جو خوشی اور فخر دیا ہے اس کے لئے شکریہ۔۔ RiazSangi
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: Aaj_Urdu - 🏆 8. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: SAMAATV - 🏆 22. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »