ایک کمپنی جو اس قسم کے ایک تصوراتی منظر سے نمٹنے کی تیاری کر رہی ہے اُس کا نام ہے 'کولڈکوانٹا'۔
یہ کام سرانجام دینے کے لیے ایٹم کو بہت ہی زیادہ یخ بستہ ہونے کی ضرورت ہوتی ہے جس کی وجہ سے یہ دنیا کے ٹھنڈے ترین کمپیوٹر سمجھے جاتے ہیں۔ مسٹر ایوالڈ کہتے ہیں کہ یہ وہ میدان ہیں جہاں ابتدائی طور پر کوانٹم کمپیوٹر کے فائدے دیکھے جائیں گے --- جن کی بدولت ہم پیچیدہ باتوں کے سادہ ترین حل ڈھونڈ سکیں گے جن کے لیے اس وقت زیرِ استعمال کمپیوٹرز، یہاں تک کے ان میں تیز ترین کمپیوٹر بھی، ایک پیچیدہ مسئلہ حل کرنے میں کئی کئی گھنٹے یا بعض معاملات میں کئی کئی دن لگاتے ہیں۔
ایوالڈ بڑے فخر کے ساتھ کہتے ہیں کہ 'سپرکنڈکٹنگ استعمال کرنے والے 'کیلوِن' درجہ حرارت کے ہزارویں حصے پر کام کر رہے ہوتے ہیں، جبکہ ہم اُس سے بھی کم درجہ حرارت پر کام کر رہے ہوتے ہیں۔' لیکن اس سارے عمل میں درجہ حرارت کیوں اتنا اہم ہو تا ہے؟ یونیورسٹی آف سٹریتھ کلائیڈ کے پروفریسر اینڈریو ڈیلی اور ان کے ساتھی بھی انتہائی ٹھنڈے نیوٹرل ایٹم کوانٹم کمپیوٹر پر تحقیقی کام کر رہے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ ایٹموں کو قابو میں کرنا اور ان کو اُس حالت میں رکھنا بہت اہم ہے۔اس عمل کی وجہ سے یہ ممکن ہوتا ہے کہ انہیں مکمل طور پر ساکت کیا جاتا ہے، جو کہ اس سارے عمل کا اصل مقصد ہوتا ہے۔ یہ اُس طرح ٹھنڈے نہیں ہوتے ہیں جس طرح کہ ہم ٹھنڈک کا ادراک رکھتے ہیں - بلکہ ان کی حرکت کو قطعی طور پر ساکت کردینا...
یہ تبدیلیاں معلومات کو 'اِن کوڈ' کرتی ہیں یا ایٹموں کا ایک دوسرے کے ساتھ ایک عجیب طریقے سےایک ربط بناتی ہیں، اور یہ طریقہ 'اِنٹینگلمنٹ' کہلاتا ہے، یعنی بہت ہی پیچیدہ طریقے سے یہ سارے ایٹمز آپس میں الجھ جاتے ہیں۔ یونیورسٹی آف سٹریتھ کلائیلا میں پروفسیر ڈیلی کے ایک ساتھی، جوناتھن پرِچرڈ کہتے ہیں کہ 'آپ جو اصل میں چاہتے ہیں وہ یہ کہ 'کوانٹم سٹیٹ ' آخر میں وہ جواب دے سکے جو ہمیں مسئلہ حل کرنے میں مدد دے۔مسئلے کے صحیح حل کے لیے یہ ممکن حد تک بہترین حل دے دے اور یہ حل ایک روایتی کمپیوٹر کی نسبت بہت تیزی سے حاصل ہو اور انتہائی قابل بھی ہو۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: Dawn_News - 🏆 17. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: BBCUrdu - 🏆 11. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »