پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے کہا ہے کہ وفاقی کابینہ کی جانب سے کاروباری افراد اور سول بیوروکریٹس کے حوالے سے نیب قوانین کا ازسر نو جائزہ لینے کا فیصلہ ’امیتازی اور بدنیتی‘ پر مبنی ہے۔
سابق چیئرمین سینیٹ نے الزام لگایا کہ وفاقی کابینہ کا فیصلہ سیاسی افراد کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کی کوشش ہے۔رضا ربانی کا کہنا تھا کہ مجوزہ ترمیم میں کہا گیا ہے کہ سول بیروکریسی کے خلاف اس وقت تک تحقیقات، ریفرنس اور گرفتاری عمل میں نہیں لائی جائے گی جب تک ان کے ساتھیوں پر مشتمل سپروایئزری کمیٹی اس کی منظوری نہ دے دے۔پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما نے کہا کہ ان احتساب قوانین میں عدلیہ، ملٹری اور سول بیروکرسی کا احتساب ’ان کے ساتھی‘ کرتے ہیں۔رضا ربانی نے مطالبہ کیا کہ اگر باقی اداروں کے افراد کا...
مذکورہ سپروائزری کمیٹی ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج، وفاقی حکومت میں بطور سیکریٹری یا اس سطح کے عہدے پر فرائض انجام دینے والے 3 افراد پر مشتمل ہے، جس کی ریٹائرمنٹ کی مدت کو سپروائزری کمیٹی میں شمولیت سے قبل 2 سال ہوچکے ہوں۔اس قسم کی تجاویز کو وفاقی حکومت کو ارسال کرنے کا فیصلہ گزشتہ ماہ اسلام آباد میں ہونے والے ایک اجلاس میں کیا گیا تھا جس کی سربراہی وزیراعظم کے مشیر برائے ادارہ جاتی اصلاحات اور سادگی ڈاکٹر عشرت حسین نے کی...
یہ طریقہ کار ہر اس فرد کے لیے استعمال کیا جائے گا جو سول سروس سے کسی بھی طرح منسلک ہو یعنی کانٹریکٹ بنیاد یا ریٹائرڈ ملازم ہو تاہم یہ بات مدِ نظر رہے اس سے مراد صرف سرکاری ملازمین ہیں، سرکاری عہدوں پر موجود سیاسی شخصیات نہیں۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
‘بیوروکریٹس سے متعلق نیب قوانین کا جائزہ امتیازی، بدنیتی پر مبنی ہے‘ - Pakistan - Dawn News
ذریعہ: Dawn_News - 🏆 17. / 51 مزید پڑھ »
‘بیوروکریٹس سے متعلق نیب قوانین کا جائزہ امتیازی، بدنیتی پر مبنی ہے‘ - Pakistan - Dawn News
ذریعہ: Dawn_News - 🏆 17. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: SAMAATV - 🏆 22. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: SAMAATV - 🏆 22. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »