• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


بھارت میں انسانیت کی تذلیل کا نیا واقعہ سامنے آگیا، اونچی ذات کے ہندوؤں نے دلتوں کو اپنی زمین سے ارتھی گزارنے کی اجازت تک نہ دی، لاش کو شمشان گھاٹ پہنچانے کے لیے بیس فٹ اونچے پل سے رسیوں سے باندھ کر اتارنا پڑا۔

بھارتی ریاست تامل ناڈو کے گاؤں نارائن پورم میں اونچی ذات کے ہندوؤں نے دلتوں پر موت کے بعد بھی زمین تنگ کردی۔

آبادی سے شمشان گھاٹ جانے والے راستے پر قبضے کے بعد باڑ لگا کر آمد و رفت بند کردی، گاؤں والوں کے پاس 20 فٹ اونچے پُل کے اوپر سے رسیوں کی مدد سے جنازہ نیچے اتارنے کے سوا کوئی چارہ نہ رہا۔

بھارتی اخبار کے مطابق پل کی تعمیر سے پہلے دلت اپنے مردوں کو دریا پالار کے کنارے چھوڑ جاتے تھے۔ لیکن پل کی تعمیر کے بعد یہ حق بھی ان سے چھین لیا گیا، جبکہ اونچی ذات والوں کے لیے تو گاؤں میں ہی شمشان گھاٹ ہے لیکن دلتوں کے لئے کوئی جگہ نہیں۔

گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے بار بارحکام سے شمشان گھاٹ بنانے کی اپیل کی مگر اب تک کسی کے کان پر جوں تک نہیں رینگی۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی اس ویڈیو پر غم و غصے کا اظہار کیا جارہا ہے، بھارتی سوال کررہے ہیں کہ کیا مودی سرکار کے بھارت میں کمزوروں اور مسکینوں کو عزت سے مرنے کا بھی حق نہیں؟

تازہ ترین