- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
پاکستان بھر میں آج بھارت کے یوم آزادی پر یوم سیاہ منایا گیا
اسلام آباد: بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے اور نہتے کشمیریوں پر جارحیت کے خلاف پاکستان سمیت دنیا بھر میں مقیم پاکستانی اور کشمیری عوام نے آج بھارت کے یوم آزادی کو یومِ سیاہ کے طور پر منایا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی اور حکومتی فیصلوں کی روشنی میں آج بھارت کے یوم آزادی کو یوم سیاہ کے طور پر منایا گیا۔ اس ضمن میں وزارت داخلہ نے نوٹی فکیشن جاری کیا تھا جس کے مطابق آج ملک بھر میں قومی پرچم سرنگوں رہا، چاروں صوبائی حکومتوں نے بھی بھارت کا یوم آزادی یوم سیاہ کے طور پر منایا گیا۔
بھارتی جارحیت، مظالم اور مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے غیر آئینی اقدام کے خلاف احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں اور خصوصی تقریبات منعقد ہوئیں جس میں مقبوضہ کشمیر کے نہتے کشمیریوں سے بھرپور اظہار یکجہتی کیا گیا اور بھارت کی ریاستی دہشت گردی اور مظالم کے خلاف آواز بلند کی گئی۔
پنجاب حکومت نے صوبے کے تمام کمشنرز اور 36 اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز، سرکاری اداروں کے سربراہان کے نام باقاعدہ سرکلر جاری کیا جس میں یہ حکم دیا گیا تھا کہ ریلیوں میں شریک تمام افراد بطور احتجاج بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھیں۔
ریلیوں میں پاکستان اور آزاد کشمیر کے پرچم لہرائے گئے، سرکلر میں پنجاب بھر میں سرکاری، پرائیویٹ عمارتوں، گھروں، کمرشل پراپرٹیز، پلازوں پر پاکستان اور آزاد کشمیر کے پرچم لہرانے کے ساتھ بھارتی ظلم کے خلاف سیاہ پرچم لہرانے کی بھی ہدایات جاری کی گئی تھیں۔ پنجاب کے ہرشہر میں بڑی احتجاجی ریلیاں نکالنے کے احکامات بھی دیے گئے تھے۔
پنجاب بھر کے ڈپٹی کمشنرز، پولیس افسران کو سخت ہدایات جاری کی گئیں کہ ان تمام ریلیوں کے لیے فول پروف انتظامات کیے جائیں۔ اپوزیشن جماعتوں نے بھی یوم سیاہ کی تقریبات منعقد کیں۔
مسلم لیگ (ن) نے کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے یوم سیاہ پر آزاد کشمیر میں جلسہ کیا جبکہ حریت کانفرنس کی جانب سے بھارتی ہائی کمیشن کی جانب احتجاجی مظاہرہ کیا گیا راولپنڈی میں طلبہ نے ریلی نکالی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔