نظریاتی فتح اور اس کے مضمرات
اٹھارہ سال پہ محیط طویل اور جاں گسل کشمکش کے بعد بالآخر عالمی طاقتیں اُس افغان تنازع کی تحلیل پہ متفق ہو گئیں‘جس کی اساس نظریاتی کشمکش پہ رکھی گئی تھی۔اب ‘ہم کہہ سکتے ہیں کہ مغربی دنیا ‘طالبان سے نظریاتی جنگ ہار گئی‘یعنی طالبان کی اصولی فتح دراصل اُس پوری مہذب دنیا کی شکست تصور ہوگی‘جنہیں طالبان ‘وحشی‘دہشت گرد اورانسانیت کے دشمن نظر آتے تھے۔کبریائی رویّوں کے ساتھ افغانستان جیسی غریب مملکت پہ جدید ترین جنگی ہتھیاروں سے حملہ آور ہونے والے امریکا نے اب امن معاہدہ کے ذریعے طالبان کے نظریاتی موقف...
علیٰ ہذالقیاس!اس امن معاہدہ کے بعد پہلا جشن تو پاکستان میں منایا جائے گا‘ جہاں طالبان کے نظریاتی حامیوں کی بڑی تعداد موجود ہے اور دوسرا امریکا اور یوروپ میں بسنے والے وہ مسلمان منائیں گے‘ جنہیں ایک مدت تک مشتبہ دہشت گردوں سے فقط مذہبی مماثلت کی پاداش میں ناقابل برداشت دباؤ سہنا پڑا تھا‘لیکن طالبان کی کامیابی کے سب سے زیادہ گہرے اثرات افغانستان کی سرحدوں سے ملحق صوبہ بلوچستان اورخیبر پختونخوا کے ان پشتون علاقوں پہ پڑیں گے‘جہاں پی ٹی ایم کی صورت میں ایک ایسی لبرل نسلی تحریک ابھرتی ہوئی نظر آتی...
یہ بھی عین ممکن ہے کہ طالبان نے اٹھارہ سالہ جنگ کی تلخیوں سے کچھ سیکھ لیا ہو اور وہ ایران کے برعکس اپنے انقلابی نظریات کو اپنی مملکت سے باہر ایکسپورٹ کرنے سے اجتناب برتنے کے علاوہ مختلف نقطہ ہائے نظر رکھنے والے اپنے ہم قوم لوگوں کو جینے کا حق دیکر خود اپنی بقا کو دوام دینے کی راہ تراش لیں۔ہمیں امید ہے کہ انٹرا افغان مذاکرات کے دوران وہ بساط سیاست پہ افغانوں کی قومی قیادت کیلئے کچھ گنجائش ضرور پیدا کریں گے‘بالکل ایسے جیسے اشرف غنی کے سیاسی حریف عبداللہ عبداللہ نے وطن کی سلامتی کیلئے الیکشن کے...
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: roznamadunya - 🏆 14. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: roznamadunya - 🏆 14. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: BBCUrdu - 🏆 11. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »