گردے فیل ہونے کی علامات سے واقف ہیں؟

29 اکتوبر 2021
ہر سال اس کے نتیجے میں دنیا بھر میں لاکھوں اموات ہوتی ہیں — شٹر اسٹاک فوٹو
ہر سال اس کے نتیجے میں دنیا بھر میں لاکھوں اموات ہوتی ہیں — شٹر اسٹاک فوٹو

گردوں کے امراض میں سب سے خطرناک مرض وہ ہوتا ہے جب یہ عضو کام کرنا چھوڑ دیتا ہے اور ہر سال اس کے نتیجے میں دنیا بھر میں لاکھوں اموات ہوتی ہیں۔

عمر بڑھنے کے ساتھ گردوں کے افعال متاثر ہوتے ہیں تاہم ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس، ہائی کولیسٹرول اور گردوں میں پتھری اس گردے فیل ہونے کا خطرہ بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

گردوں کا کام کرنا چھوڑ دینا یا کڈنی فیلیئرز اس عارضے کو کہا جاتا ہے جب یہ عضو خون میں موجود کچرے کو فلٹر کرنے کے قابل نہیں رہتا۔

جب گردے اس صلاحیت سے محروم ہوتے ہیں تو کچرے کی سطح میں جان لیوا اضافہ ہوتا ہے اور خون کی کیمیائی ترتیب کا توازن بگڑنے کا امکان ہوتا ہے۔

عام طور پر یہ مسئلہ ایسے افراد میں زیادہ ہوتا ہے جن کو ہسپتال بالخصوص آئی سی یو میں زیرعلاج رہنا پڑتا ہے اور یہ جان لیوا بھی ثابت ہوسکتا ہے۔

مگر اس کو ریورس کرنا ممکن ہے اور اگر مریض کی صحت اچھی ہو تو گردوں کے افعال کو دوبارہ معمول یا لگ بھگ معمول پر لایا جاسکتا ہے۔

مگر اس کے لیے ضروری ہے کہ مریض اس بیماری سے جلد واقف ہوجائے اور اس حوالے سے علامات سے آگاہی مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔

علامات

گردے فیل ہونے کی ممکنہ علامات اور نشانیاں درج ذیل ہیں :

پیشاب آنے کی مقدار گھٹ جانا یا معمول سے کم مقدار میں پیشاب

جسم میں سیال کے اجتماع سے ٹانگیں، ٹخنے اور پیروں کی سوجن

سانس لینے میں مشکلات

تھکاوٹ

الجھن

متلی

کمزوری

دل کی دھڑکن بے ترتیب ہونا

سینے میں تکلیف یا دباؤ

سنگین کیسز میں کوما یا Seizures

کئی بار اس بیماری سے متاثر افراد میں کوئی علامت یا نشانی ظاہر نہیں ہوتی اور اس کی تشخیص کسی اور بیماری کے لیبارٹری ٹیسٹ کے دوران ہوتی ہے۔

ڈاکٹر سے کب رجوع کریں؟

اپنے ڈاکٹر سے اس وقت فوری طور پر رجوع کریں جب اوپر درج کی گئی نشانیاں یا علامات نظر آئیں۔

وجوہات

کڈنی فیلیئر کا خطرہ اس وقت بڑھتا ہے جب آپ کو کسی ایسے عارضے کا سامنا ہو جس سے گردوں کی جانب سے خون کا بہاؤ متاثر ہو جیسے خون کا اخراج، بلڈ پریشر کی ادویات، ہارٹ اٹیک، امراض قلب، جگر کا فیل ہونا، شدید الرجک ری ایکشن، پانی کی شدید کمی وغیرہ۔

اسی طرح کوئی ایسا تجربہ جس سے گردوں کو براہ راست نقصان پہنچے جیسے شریانوں اور رگوں میں بلڈ کلاٹس، بلڈ کولیسٹرول، وائرل انفیکشن جیسے کووڈ 19، مدافعتی نظام کا خلیات پر حملہ آور ہونا اور دیگر۔

یا گردوں سے منسلک پیشاب کی نالیاں بلاک ہوجائیں اور کچرا پیشاب کے راستے خارج نہ ہوسکے، ایسا گردوں میں پتھری، مثانے کو کنٹرول کرنے والے اعصاب کو نقصان پہنچنے، مثانے کے کینسر، پیشاب کی نالی میں بلڈ کلاٹس یا مثانے بڑھ جانے کا سامنا کرنے والے کو ہوتا ہے۔

خطرہ بڑھانے والے عناصر

شدید بیمار ہوکر ہسپتال میں زیرعلاج رہنا

ہاتھوں یا ٹانگوں کی شریانوں کا بلاک ہونا

ذیابیطس

ہائی بلڈ پریشر

ہارٹ فیلیئر

گردوں کے امراض

جگر کے امراض

مخصوص اقسام کے کینسر

پیچیدگیاں

گردے فیل ہونے سے پھیھڑوں میں سیال جمع ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے، دل کے پٹھوں میں ورم بڑھنے سے سینے میں تکلیف ہوسکتی ہے، جب خون کیمیائی توازن بگڑتا ہے تو مسلز کی کمزوری کا سامنا ہوتا ہے، گردوں کو مستقلب نقصان پہنچ سکتا ہے جبکہ سنگین کیسز میں موت واقع ہوجاتی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں