Got a TV Licence?

You need one to watch live TV on any channel or device, and BBC programmes on iPlayer. It’s the law.

Find out more
I don’t have a TV Licence.

لائیو رپورٹنگ

time_stated_uk

  1. یہ صفحہ اب مزید اپ ڈیٹ نہیں کیا جا رہا

    مگر بی بی سی کی لائیو کوریج جاری ہے۔ ہمارا نیا لائیو پیج یہاں ملاحظہ کریں۔

  2. اعظم سواتی کا مزید چار دن کا ریمانڈ منظور، عدالت میں حاضری سے استثنیٰ دے دیا گیا

    شہزاد ملک، بی بی سی

    اعظم سواتی

    اسلام آباد کے سینیئر سول جج محمد شبیر کی عدالت میں پی ٹی آئی کے سینیٹر اعظم سواتی کے خلاف متنازع ٹویٹس کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔

    اس موقع پر ایف آئی اے نے سینیٹر کے مزید چھ دن ریمانڈ کی درخواست کی۔ ایف آئی اے کے وکیل نے کہا کہ اُنھیں موبائل اور ٹوئٹر اکاؤنٹ کے حوالے سے مزید تفتیش کرنی ہے۔

    ملزم اعظم سواتی کی جانب سے بابر اعوان پیش ہوئے۔

    عدالت نے اعظم سواتی مزید چار روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔

    ملزم کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ اعظم سواتی کو سکیورٹی خدشات کے پیش نظر عدالت میں حاضری سے استثنیٰ دیا جائے، جسے عدالت نے منظور کر لیا۔

    عدالت نے پیشی سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرتے سماعت ملتوی کر دی۔ عدالت نے کہا کہ آئندہ حکم تک اعظم سواتی کو عدالت میں پیش نہ کیا جائے۔

  3. جنرل قمر جاوید باجوہ نے پاکستانی فوج کی کمان جنرل عاصم منیر کے حوالے کر دی

    باجوہ
  4. جنرل قمر جاوید باجوہ کا الوداعی خطاب

    باجوہ

    جنرل قمر جاوید باجوہ نے جی ایچ کیو میں آخری خطاب میں پاکستانی فوج کے افسران اور جوانوں کی قربانیوں کو سراہا۔ اُنھوں نے کہا کہ پاکستانی فوج نے محدود وسائل کے باوجود دہشتگردی اور بیرونی خطرات سے پاکستان کو محفوظ رکھا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی فوج جنرل عاصم منیر کی قیادت میں مزید ترقی کرے گی۔

    جنرل باجوہ نے اس موقع پر نئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔

    اس سے قبل جنرل باجوہ نے گارڈ آف آنر کا معائنہ کیا اور اُنھیں ان کی اپنی رجمنٹ 16 بلوچ نے سلامی پیش کی۔

  5. اعظم سواتی کا جسمانی ریمانڈ مکمل، آج عدالت میں پیش کیا جائے گا

    شہزاد ملک، بی بی سی

    اداروں کے خلاف متنازع ٹویٹس کے مقدمے میں پی ٹی آئی کے سینیٹر اعظم خان سواتی کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہو گیا ہے اور اُنھیں آج دوبارہ سیشن کورٹ میں پیش کیا جائے گا۔

    عدالت نے اعظم سواتی کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا تھا۔

    تفتیشی افسر کے مطابق متعلقہ عدالت سے ملزم کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جائے گی۔

  6. جنرل قمر باجوہ آج فوج کی کمان جنرل عاصم منیر کے سپرد کریں گے

    قمر باجوہ

    پاکستان کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ آج فوج کی کمان جنرل عاصم منیر کے سپرد کریں گے۔

    جنرل عاصم منیر کی تعیناتی کی منظوری اب سے کچھ دن قبل وزیرِ اعظم شہباز شریف نے دی تھی۔ ریڈیو پاکستان کے مطابق کمان کی تبدیلی کی تقریب جی ایچ کیو راولپنڈی میں منعقد ہو گی۔

  7. عمران خان کا ممکنہ فیصلہ ملک کو عام انتخابات کی طرف لے جا سکتا ہے؟

    Imran

    عمران خان اسمبلیوں سے باہر ہوجائیں گے یا اُن کی جانب سے ایک بارپھر یوٹرن لیا جائے گا، اسمبلیاں تحلیل ہوں گی، یا عدم اعتماد کی تحریک راہ میں حائل ہوجائے گی؟

    اگر عمران اسمبلیوں سے باہر ہونے کا حتمی فیصلہ کرلیتے ہیں تو وفاق کے پاس کیا آپشن ہوں گے؟ ہماے ہاں اس طرز کے سوالات اُٹھائے جارہے ہیں؟ یہ سب سوالات آخر کار نئے انتخابات کی بحث پر جا کر ختم ہوتے ہیں۔

    اس حوالے سے صحافی احمد اعجاز کی یہ تحریر پڑھیے

  8. بریکنگپنجاب، کے پی اسمبلیاں تحلیل کرنے کی توثیق کر دی گئی، تاریخ کا اعلان پارلیمانی پارٹی کی مشاورت سے ہو گا: فواد چوہدری

    fawad

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ عمران خان کی زیرِ صدارت مشاورتی اجلاس میں صوبہ پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلی تحلیل کرنے کی توثیق کر دی گئی ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ ’پارلیمانی پارٹیوں کی مشاورت کے بعد پنجاب اور خیبر پختونخوا اسمبلی کو تحلیل کرنے کی تاریخ کا اعلان کر دیا جائے گا۔‘

    خیال رہے کہ آج پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی زیر صدارت پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلیوں سے مستعفی ہونے سے متعلق لاہور میں مشاورتی اجلاس منعقد ہوا اور اجلاس کے بعد لاہور زمان پارک کے باہر فواد چوہدری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے یہ اعلان کیا۔

    فواد چوہدری کے مطابق آج عمران خان کی خیبرپختونخوا کے وزیرِاعلیٰ محمود خان سے ملاقات ہو گئی ہے جبکہ کل وزیرِاعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی سے ملاقات ہو گی۔

    انھوں نے کہا کہ جمعے کو پنجاب کی پارلیمانی پارٹی جبکہ سنیچر کو خیبرپختونخوا کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے بعد حتمی تاریخ کا اعلان کیا جائے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ’ہمارے استعفوں سے ملک بھر میں 567 نشستیں خالی ہوں گے جبکہ سندھ اور بلوچستان میں ہمارے اراکین اسمبلی استعفے جمع کرائیں گے اور سپیکر قومی اسمبلی کو بھی پی ٹی آئی اراکین کے استعفے منظور کرنے کا کہا جائے گا۔‘

    انھوں نے کہا کہ ’آئینی طور پر پنجاب اور کے پی میں 90 روز میں انتخابات کروانا ہوں گے۔‘

    فواد چوہدری نے سینیٹر اعظم سواتی کی گرفتاری کے حوالے سے تفصیل سے گفتگو کی اور اعلان کیا کہ جمعرات کو سپریم کورٹ کی لاہور رجسٹری کے باہر خواتین اور بچوں کا احتجاج ہو گا، جبکہ جمعے کو ڈی چوک میں وکلا اس حوالے سے احتجاج کریں گے تاکہ سپریم کورٹ کی توجہ اس طرف مبذول کروائی جا سکے۔

  9. وزیرِ اعظم شہباز شریف کی آرمی چیف قمر جاوید باجوہ سے الوداعی ملاقات

    PM

    وزیراعظم شہباز شریف اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی وزیر اعظم ہاؤس میں الوداعی ملاقات ہوئی ہے۔

    وزیرِ اعظم ہاؤس کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق وزیر اعظم نے جنرل قمر جاوید باجوہ کی پاک آرمی، ملکی دفاع اور قومی مفادات کے لیے خدمات کو سراہا اور فیٹیف کی گرے لسٹ سے پاکستان کا نام نکلوانے، کورونا وبا اور سیلاب سمیت مختلف بحرانوں میں جنرل قمر جاوید باجوہ کی قیادت میں آرمی نے مثالی کردار کی تعریف کی۔

    برّی فوج کے سربراہ جنرل باجوہ منگل 29 نومبر کو عہدے سے سبکدوش ہو جائیں گے اور ان کے بعد فوج کی کمان جنرل عاصم منیر سنبھالیں گے۔

  10. بلوچستان کے پانچ اضلاع میں نقصِ امن کا خدشہ، دفعہ 144 نافذ

    بلوچستان کے پانچ اضلاع میں نقص امن کے خدشے کے پیش نظر ان اضلاع میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔ ان اضلاع میں قلعہ عبداللہ، چمن، پشین، ژوب اور قلعہ سیف اللہ شامل ہیں۔ دفعہ 144 کے تحت ان اضلاع میں 15 دن تک موٹر سائیکل کی ڈبل سواری اور اسلحے کی نمائش پر پابندی عائد ہو گی۔

    بلوچستان
  11. عمران خان کو دھمکیاں دینے کا مقدمہ: عطا تارڑ، سائرہ افضل تارڑ اور دیگر کی ضمانتیں منظور

    احتشام احمد شامی، گوجرانوالہ

    حافظ آباد میں ایک عوامی جلسہ میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو دھمکیاں دینے کے مقدمے میں گوجرانوالہ میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے وزیرِ اعظم کے معاون خصوصی عطاء تارڑ، سابق وفاقی وزیر سائرہ افضل تارڑ اور محمد بخش تارڑ کی ضمانتیں 2، 2 لاکھ کے مچلکوں کے عوض منظور کر لی ہیں۔

    مقدمے کے مرکزی ملزم اور مسلم لیگ نون کے مقامی رہنما رائے قمر زمان کھرل کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست عدالت نے خارج کر دی جبکہ دو مزید شریک ملزمان کی ضمانتیں عدالت نے منظور کر لیں۔ دونوں ملزمان گرفتار ہو کر جوڈیشل ریمانڈ پر سینٹرل جیل میں بند تھے۔

  12. عمران خان کی عبوری ضمانتوں میں توسیع

    شہزاد ملک، بی بی سی

    انسداد دہشتگردی کی عدالت نے سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف ممنوعہ فنڈنگ سے متعلق الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد احتجاجی مظاہرے اور کار سرکار میں مداخلت کے دو کیسز میں ان کی ایک کیس میں عبوری ضمانت میں 9 دسمبر اور دوسرے میں 17 دسمبر تک توسیع کر دی ہے۔

    اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج راجہ جواد عباس نے ان مقدمات کی سماعت کی۔

  13. جنرل باجوہ آج وزیرِ اعظم، صدر سے الوداعی ملاقاتیں کریں گے

    آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ وزیر اعظم میاں شہباز شریف سے الوداعی ملاقات کریں گے۔ وزیر اعظم آرمی چیف کے اعزاز میں ظہرانہ دیں گے۔ اس کے بعد آرمی چیف کی صدر مملکت سے ملاقات بھی شیڈول ہے۔

  14. علی امین گنڈاپور کے خلاف 15 میں سے 13 مقدمات خارج

    شہزاد ملک، بی بی سی

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی رہنما علی امین گنڈاپور کے خلاف درج 15 مقدمات میں سے 13 خارج کرنے کا حکم دیا ہے۔

    ان پر 25 مئی کے لانگ مارچ میں جلاؤ گھیراؤ، کار سرکار میں مداخلت اور الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف احتجاج سمیت مختلف مقدمات درج تھے۔

    علی امین گنڈاپور نے اسلام آباد کے تھانہ آئی نائن میں اور سی ٹی ڈی کی ایف آئی آر کے اخراج کی درخواستیں واپس لے لیں۔

  15. جنرل باجوہ نے فوج کا ’غیر سیاسی‘ ہونا ملک اور جمہوریت کے لیے بہتر قرار دے دیا

    باجوہ

    پاکستان کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ فوج کو ’غیر سیاسی‘ رکھنے کے فیصلے کو معاشرے کے ایک طبقے کی جانب سے منفی انداز میں دیکھا جا رہا ہے اور ذاتی تنقید کی جا رہی ہے، مگر یہ جمہوری روایات کو پروان چڑھانے اور مضبوط کرنے میں کردار ادا کرے گا۔

    اُنھوں نے کہا کہ ایسا کرنے سے ریاستی اداروں کو اپنا کام مؤثر انداز میں کرنے اور ڈیلیور کرنے میں مدد ملے گی۔

    جنرل باجوہ نے یہ بات گلف نیوز کو ایک انٹرویو میں کہی۔ برّی فوج کے سربراہ جنرل باجوہ منگل 29 نومبر کو عہدے سے سبکدوش ہو جائیں گے اور ان کے بعد فوج کی کمان جنرل عاصم منیر سنبھالیں گے۔

    پاکستانی فوج کے سربراہ نے گذشتہ ہفتے ایک تقریب میں بھی فوج کے سیاسی کردار کا اعتراف کیا تھا تاہم ان کا کہنا تھا کہ مستقبل میں ایسا نہیں ہو گا۔

    گلف نیوز کے ساتھ گفتگو میں اُنھوں نے کہا کہ پاکستانی فوج ہمیشہ سے ہی قومی فیصلہ سازی میں ایک غالب کردار ادا کرتی رہی ہے اور ملکی سیاسی میں اپنے ماضی کے کردار کے باعث فوج کو عوام اور سیاست دانوں کی زبردست تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

    تاہم اُنھوں نے کہا کہ اُنھیں یقین ہے کہ مسلح افواج کو سیاست سے دور رکھنا طویل مدت میں پاکستان کے لیے نیک شگون ثابت ہو گا کیونکہ اس سے سیاسی استحکام آئے گا اور فوج و عوام کے درمیان تعلق مضبوط ہو گا۔

  16. بریکنگپنجاب حکومت عمران خان کی امانت ہے، توڑنے کا کہیں گے تو آدھا منٹ بھی نہیں لگاؤں گا: پرویز الٰہی

    parvez ilahi

    وزیرِاعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ پنجاب حکومت عمران خان کی اپنی حکومت ہے اور یہ امانت ہے ہمارے پاس جب عمران خان صاحب کہیں گے اسمبلیاں توڑنے کا میں آدھا منٹ بھی دیر نہیں کروں گا۔

    انھوں نے چیف منسٹر کے دفتر سے جاری بیان میں کہا کہ ’شہباز شریف 27 کلومیٹر کی حکومت لیے پھرتا ہے، یہ 27 گھنٹے بھی نہیں چل سکیں گے۔‘

    ’اب لوگوں کو سمجھ آئی ہے کہ عمران خان نے فیصلہ کن راؤنڈ کا آغاز کر دیا ہے اور پی ڈی ایم کو اس میں شکست ہو گی۔‘

  17. پشتونخوا ملی عوامی پارٹی میں اختلافات کھل کر سامنے آ گئے

    محمد کاظم، بی بی سی اردو کوئٹہ

    قوم پرست جماعت پشتونخوا ملی عوامی پارٹی میں اختلافات کھل کر سامنے آ گئے ہیں۔

    ان اختلافات کے باعث پارٹی کے واحد رکنِ بلوچستان اسمبلی نصراللہ زیرے سمیت آٹھ مرکزی اورصوبائی عہدیداروں کی پارٹی رکنیت ختم کر کے ان کو پارٹی سے نکال دیا گیا ہے۔

    ان کو نکالنے کا اعلان پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے گذشتہ روز کوئٹہ میں پارٹی کے مرکزی دفتر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    محمود خان اچکزئی نے کہا کہ ان کی سربراہی میں پارٹی کی مرکزی ایگزیکٹو کمیٹی کا جو اجلاس ہوا اس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ 19 نومبر کو پارٹی سے نکالے جانے والے سیکریٹری جنرل مختیار خان یوسفزئی کی طرف سے 23 اور 24 نومبرکو ضلع کوئٹہ میں بلائے گئے مرکزی کمیٹی کے غیر آئینی اجلاس میں شرکت کی ہے ان تمام کے عہدے اور پارٹی رکنیت کو ختم کیا جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ’اس فیصلے کی روشنی میں جن عہدیداروں کو پارٹی سے نکال دیا گیا ان میں رکن بلوچستان اسمبلی نصراللہ زیرے کے علاوہ پارٹی کے نائب صدور محمد عیسیٰ روشان، محمد یوسف خان کاکڑ، صوبائی سیکریٹری لیبر قادر آغا، سیکریٹری خوشحال کاسی اور سندھ، بلوچستان کے ایگزیکٹو افضل خان وطن یار، سراج افغان اور شفیع ترین شامل ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ ان افراد کا آئندہ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی سے کوئی تعلق نہیں ہو گا۔

    انھوں نے بتایا کہ مرکزی کمیٹی نے خیبرپشتونخوا کی ایگزیکٹو کمیٹی کو ان کی غیر آئینی سرگرمیوں کی وجہ سے تحلیل کرنے کا اعلان کرکے صوبائی معاملات کو چلانے کے لیے آرگنائیزنگ کمیٹی تشکیل دی گئی۔

    انھوں نے کہا کہ ساتھ ہی ’جنوبی پشتونخوا،سندھ اور خیبر پشتونخوا کی آرگنائیزنگ کمیٹی کو ہدایت کی کہ وہ صوبائی ایگزیکٹو کمیٹیوںکے اراکین علاوہ جن لوگوں نے مذکورہ بالا غیر آئینی کمیٹی میں شرکت کی ہے ان کو اپنی صفوں سے نکال دیں۔‘

    23 نومبر سے قبل محمود خان اچکزئی نے پارٹی کی ڈسپلن اور پالیسیوں کی خلاف ورزی پر پارٹی کے سیکریٹری جنرل مختیار خان یوسفزئی، خیبر پشتونخوا کے صدر کے علاوہ پارٹی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات رضا محمد رضا اور بلوچستان سے تعلق رکھنے والے سابق وزیر عبید اللہ بابت کو نکال دیا تھا۔

    بعض مبصرین کے مطابق پشتونخوا ملی عوامی پارٹی گذشتہ چار دہائیوں میں پہلی مرتبہ کسی بڑے بحران سے دوچار ہوئی ہے اور پارٹی سے تعلق رکھنے والے رہنماﺅں اور عہدیداروں کی بڑی تعداد نے اعلانیہ اختلاف کا اظہار کیا ہے جس کے باعث ان کے خلاف کارروائی عمل میں لائی گئی۔

    جن عہدیداروں اور رہنماﺅں کی سینیچر کو پارٹی سے نکالے جانے کا اعلان کیا گیا وہ اس اجلاس میں شریک تھے جو کہ 23 اور24 نومبرکو کوئٹہ کے نواحی علاقے کچلاک میں پارٹی سے نکالے جانے والے سیکریٹری جنرل مختیار خان یوسفزئی کی سربراہی میں منعقد ہوا تھا۔

    اس اجلاس کے بعد مختیار خان یوسفزئی نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’مرکزی کمیٹی کے اراکین نے پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی کے پارٹی عہدیداروں کی برطرفی اور پارٹی سے خارج کرنے کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے ان اقدامات کوغیر آئینی اور تنظیمی اصولوں کے منافی قرار دیا۔

    انھوں نے کہا کہ پارٹی کو دوبارہ منظم کرنے کے لیے 27 اور 28 دسمبر کو کوئٹہ میں پشتونخواہ میپ کا قومی کانگریس بلانے کا فیصلہ کیا گیا جس میں پارٹی چیئرمین محمود خان اچکزئی کو اپنے ساتھیوں سمیت شرکت کی دعوت دی گئی۔

  18. پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر میں ووٹنگ کا عمل مکمل، نتائج کے لیے گنتی شروع

    kashmir

    پاکستان کے زیرانتظام کشمیر میں بلدیاتی انتخابات کا پہلا مرحلہ اختتام پذیر ہو گیا ہے اور اس وقت نتائج کے لیے گنتی کا عمل جاری ہے۔

    صحافی ایم اے جرال کے مطابق مجموعی طور پر بلدیاتی الیکشن کا پہلا مرحلہ پرامن رہا ہے۔

  19. بریکنگاعظم سواتی دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی کے حوالے

    شہزاد ملک، نامہ نگار

    اسلام آباد کی مقامی عدالت نے تحریک انصاف کے سینیٹر اعظم خان سواتی کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کر دیا ہے۔

    جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیشی کے موقع پر تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ کچھ متنازع ٹویٹ ہیں جن کے باعث اعظم سواتی کو گرفتار کیا گیا ہے۔

    تفتیشی افسر نے عدالت کو یہ بھی بتایا کہ اعظم سواتی نے ٹویٹ سے انکار نہیں کیا اور انھوں نے دوسری بار اس جرم کا ارتکاب کیا ہے۔

    اعظم سواتی کے وکیل بابر اعوان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ جو ٹویٹس کیے گئے، وہ ایف آئی آر میں لگائی گئی دفعات پر پورا نہیں اترتے۔

  20. بریکنگآرمی چیف جنرل قمر باجوہ کے خاندان کے اثاثوں سے متعلق اعدادو شمار گمراہ کن ہیں: آئی ایس پی آر

    Gen Bajwa

    پاکستان کی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے بری فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ اور ان کے خاندان کے اثاثوں سے متعلق وضاحت دیتے ہوئے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس حوالے سے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے اعداد و شمار گمراہ کن ہیں۔

    آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور ان کے خاندان کے اثاثوں سے متعلق سوشل میڈیا پر گمراہ کن اعدادوشمار شیئر کیے گئے ہیں۔ یہ گمراہ کن اعداد و شمار مفروضوں کی بنیاد پر بڑھا چڑھا کر پیش کیے گئے ہیں۔‘

    آئی ایس پی آر کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ ’ایک خاص گروہ نے نہایت چالاکی و بد دیانتی کے ساتھ جنرل باجوہ کی بہو کے والد (سمدھی) اور خاندان کے اثاثوں کو آرمی چیف اور ان کے خاندان سے منسوب کیا ہے۔‘

    آئی ایس پی آر کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ’یہ سراسرغلط تاثر دیا جا رہا ہے کہ یہ اثاثے آرمی چیف جنرل باجوہ کے چھ سالہ دور میں ان کے سمدھی کی فیملی نے بنائے۔‘

    بیان میں مزید کہا گیا کہ ’یہ قطعی طور پر حقائق کے منافی اور کھلا جھوٹ اور بدنیتی پر مبنی ہے۔آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، ان کی اہلیہ اور خاندان کا ہر اثاثہ ایف بی آر میں باقاعدہ ڈکلیئرڈ ہے۔‘

    آئی ایس پی آر نے بیان میں کہا کہ ’آرمی چیف اور ان کا خاندان باقاعدگی سے ٹیکس گوشوارے جمع کرواتے ہیں۔ اور ہر شہری کی طرح آرمی چیف اور ان کا خاندان ٹیکس حکام کے سامنے اپنے اثاثہ جات سے متعلق جواب دہ ہیں۔‘