- بلدیہ پلازہ میں بیٹھے وکلا کمرے کا ماہانہ 55 روپے کرایہ دیتے ہیں، وزیراعلیٰ بلوچستان
- انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- کچے کے ڈاکوؤں سے رابطے رکھنے والے 78 پولیس اہلکاروں کا کراچی تبادلہ
- ایک ہفتے کے دوران 15 اشیا کی قیمتیں بڑھ گئیں
- چینائی میں پاکستانی 19 سالہ عائشہ کو بھارتی شخص کا دل لگادیا گیا
- ڈی جی ایس بی سی اے نے سنگین الزامات کا سامنا کرنے والے افسر کو اپنا اسسٹنٹ مقرر کردیا
- مفاہمت یا مزاحمت، اب ن لیگ کا بیانیہ وہی ہوگا جو نواز شریف دیں گے، رانا ثنا
- پی ایس کیو سی اے کے عملے کی ہڑتال، بندرگاہ پر سیکڑوں کنٹینرپھنس گئے
- ڈھائی گھنٹے میں ہیرے بنانے کا طریقہ دریافت
- پول میں تیزی سے ایک میل فاصلہ طے کرنے کے ریکارڈ کی کوشش
- پروسٹیٹ کینسر کی تشخیص کے لیے نیا ٹیسٹ وضع
- غزہ پالیسی پر امریکی وزارت خارجہ کی خاتون ترجمان نے احتجاجاً استعفی دیدیا
- راولپنڈی: خاکروب کی لیڈی ڈاکٹر کو جنسی ہراساں کرنے اور تیزاب پھینکنے کی دھمکی
- یومِ مزدور: سندھ میں یکم مئی کو عام تعطیل کا اعلان
- منفی پروپیگنڈا ہمیں ملک کی ترقی کے اقدامات سے نہیں روک سکتا، آرمی چیف
- پاکستان میں افغانستان سے لائے غیر ملکی اسلحے کے استعمال کے ثبوت پھر منظرِ عام پر
- بھارتی ٹیم کے ہیڈکوچ کی ووٹ کاسٹ کرنے کی ویڈیو وائرل
- وزیرداخلہ کا غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کے خلاف آپریشن تیز کرنے کا حکم
- سندھ حکومت نے 54 نجی اسکولوں کی رجسٹریشن روک دی
- عدت پوری کیے بغیر بیوی کی بہن سے شادی غیر قانونی قرار
اگر صدر مملکت نے تقرری میں رکاوٹ ڈالی تو پلان بی موجود ہے، وزیر خزانہ
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاک فوج کے دو اہم عہدوں پر تقرریاں 28 نومبر تک ہوجائیں گی، اگر صدر مملکت نے تقرری کے معاملے پر رکاوٹ ڈالی تو ہمارے پاس پلان بی بھی موجود ہے۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں میزبان جاوید چوہدری کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کا تقرر 27 سے پہلے ہوجائے گا جبکہ دونوں تقرریاں دو مختلف دن بھی ہو سکتی ہیں امید ہے کہ 28 نومبر تک سارا پراسس مکمل ہو جائے گا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر صدر مملکت نے آرمی چیف کے تقرر کے معاملے میں رکاوٹ ڈالنےکی کوشش کی تو ہمارے پاس ‘پلان بی’ بھی موجود ہے۔
لیفٹینںٹ جنرل عاصم منیر کی 27 نومبر کو ریٹائرمنٹ کے سوال کا جواب دیتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ اس کا حل بھی ہمارے پاس موجود ہے۔
ملک کی معاشی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک کے ڈیفالٹ کا کوئی خطرہ نہیں ہے جبکہ تمام ادائیگیاں بھی وقت پر ہوجائیں گی۔ تحریک انصاف کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ہم مذاکرات کے لیے بالکل تیار ہیں لیکن یہ مذاکرات غیرو مشروط ہونے چاہئیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔