امریکا: سڑک کنارے کھڑے ٹرالر سے 46 تارکین وطن کی لاشیں برآمد

اپ ڈیٹ 28 جون 2022
قانون نافذ کرنے والے ادارے ٹرالر کا جائزہ لے رہے ہیں—فوٹو: اے ایف پی
قانون نافذ کرنے والے ادارے ٹرالر کا جائزہ لے رہے ہیں—فوٹو: اے ایف پی

امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر سان انتونیو کے مضافات میں سڑک کنارے کھڑے ایک بڑے ٹرالر سے 46 تارکین وطن کی لاشیں برآمد ہوئیں جبکہ بچوں سمیت 16 افراد کو زندہ حالت میں ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق امریکا کی تاریخ میں یہ تارکین وطن کے حوالے سے ہونے والے بدترین سانحات میں سے ایک ہے، اسی قسم کا ایک مہلک واقعہ 5 برس قبل میکسیکو کی سرحد سے چند گھنٹے کی مسافت پر واقع ٹیکساس کےشہر میں ہی ہوا تھا۔

مزید پڑھیں: یورپی پولیس نے انتہائی خطرناک 'انسانی اسمگلرز' گرفتار کرلیے

سان انتونیو کے فائر چیف چارلس ہُڈ نے رپورٹرز کو بتایا کہ اب تک تقریبا 46 لاشیں پروسیس کی گئی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ 16 زندہ افراد کو باہوش و حواس ہسپتال منتقل کیا گیا جن میں 12 افراد اور 4 بچے شامل ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ان کی عمروں اور قومیتوں کے بارے میں ابتدائی معلومات نہیں ہیں۔

— فوٹو: رائٹرز
— فوٹو: رائٹرز

چارلس ہُڈ نے کہا کہ جن مریضوں کو ہم نے دیکھا وہ شدید گرم اور ہیٹ اسٹروک میں مبتلا تھے، گاڑی میں پانی کا نام و نشان نہیں تھا، یہ ائیر کنڈیشنڈ ( اے سی) ٹرالر تھا لیکن اس میں کوئی بھی اے سی کام کرتا نظر نہیں آرہا تھا۔

حکام نے بتایا کہ اس واقعے کے حوالے سے 3 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔

سان انتونیو کے میئر رون نرائن برگ نے پریس کانفرنس میں کہا کہ آج رات ہم خوفناک انسانی المیے سے نبرد آزما ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میں آپ سب پر زور دوں گا کہ ہمدردی سے سوچیں اور مرنے والے افراد اور ان کے اہل خانہ کے لیے دعا کریں۔

یہ بھی پڑھیں: انسانی اسمگلنگ کا المیہ: جب یورپ جانے کے خواہشمند پیاسے مرجاتے ہیں

انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ ان لوگوں کو اس غیرانسانی حالات میں رکھنے والے ذمہ داروں کے خلاف قانون میں موجود زیادہ سے زیادہ سزا دی جائے گی۔

مبینہ انسانی اسمگلنگ

سان انتونیو سرحد سے 250 کلو میٹر دور ہے جو لوگوں کی اسمگلنگ کے لیے اہم راستہ ہے۔

اس شہر کو حالیہ ریکارڈ ہیٹ ویو نے اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے، یہاں کا درجہ حرارت پیر کو 39.5 ڈگری ریکارڈ کیا گیا۔

جائے وقوع پر بڑے پیمانے کا ایمرجنسی آپریشن جاری ہے جس میں پولیس، فائر فائٹرز اور ایمبولینسیں حصہ لے رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: برطانیہ کا انسانی اسمگلنگ کے متاثرین کو ملک میں رہنے کا حق دینے سے انکار

سان انتونیو کے پولیس چیف ولیم مک مِینس کے مطابق مقامی وقت 5 بج کر 50 منٹ پر ایمرجنسی کال کرکے حکام کو مطلع کیا گیا تھا۔

انہوں نے رپورٹرز کو بتایا کہ ایک مزدور کو مدد کی چیخ سنائی دی جو یہاں پر موجود ایک بلڈنگ میں کام کرتا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ وہ دیکھنے کے لیے آیا تو اسے ٹرالر کے دورازے تھوڑے سے کھلے نظر آئے، اس نے دروازے کو کھولا تو دیکھا کہ ٹرالر کے اندر متعدد لوگ مردہ حالت میں ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں