• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خالد مگسی اور اسلم بھوتانی قومی اسمبلی میں حکومت پر برس پڑے

قومی اسمبلی اجلاس کے دوران خالد مگسی اور اسلم بھوتانی حکومت پر برس پڑے، دونوں رہنماؤں نے حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔

بلوچستان عوامی پارٹی(بی اے پی)  کے رہنما خالد مگسی نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت بدلنی تھی ہم نے ساتھ دیا، اس وقت ہمارے پاس چکر بھی بہت لگائے جاتے تھے اب منہ پھیر لیتے ہیں۔

خالد مگسی نے کہا کہ حکومت کسی اور مقصد کے لیے تبدیل کی گئی تھی اب اس کا مقصد کچھ اور ہوگیا ہے، ہم ایک کمیٹی کی صدارت اور چھوٹی موٹی وزارت مانگ رہے ہیں، یہ خود فیصلہ کرتے ہیں مگر ہمیں اعتماد میں نہیں لیتے۔

رہنما بی اے پی نے کہا کہ ہمیں کہتے ہیں کہ بغیر پورٹ فولیو کے وزارت لے لیں، میں کہتا ہوں بغیر کسی عہدے کے وزارت لے کر ہم نے کیا جھاڑو دینی ہے؟ بس ہماری شکایات دور کی جائیں۔

اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے اسلم بھوتانی نے کہا کہ میں آج احتجاج کرنا چاہتا ہوں، ہم پی ٹی آئی کے ساتھ چار سال سے چل رہے تھے، بس کسی کی محبت میں ادھر آکر بیٹھ گئے ہیں۔

اسلم بھوتانی نے کہا کہ میں نے آصف زرداری کو کہا کہ مجھے حلقے کے لیے فنڈ دیے جائیں، زرداری نے احسن اقبال کو کہا مگر انہوں نے نہیں سنی، شہباز شریف کے پاس گیا وزیراعظم نے بھی احسن اقبال کو کہا کہ ان کو فنڈز دیں، مگر جب کتاب آئی تو اس میں فنڈز بہت کم ہیں جو بالکل لالی پاپ ہے۔

رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ پی ٹی آئی نے چار سالوں میں اربوں روپے کے فنڈز دیے، میں نے احسن اقبال کو کہا کہ یہ فنڈز تو پی ٹی آئی نے دیے ہوئے ہیں آپ نے کیا کیا ہے؟

اسلم بھوتانی نے کہا کہ ہمیں پی ٹی آئی میں عزت نہیں مل رہی تھی مگر فنڈز بہت مل رہے تھے، زرداری صاحب اور وزیراعظم صاحب کا بڑا احترام ہے، افسوس سے کہتا ہوں کہ اس طرح حکومتیں نہیں چلتیں۔

قومی خبریں سے مزید