یوکرائن پر حملہ جنگ عظیم دوئم کے بعد سب سے بڑا حملہ تصور ہو گا: امریکی صدر جوبائیڈن
واشنگٹن: امریکی صدر جوبائیڈن کا کہنا ہے یوکرائن پر حملہ جنگ عظیم دوئم کے بعد سب سے بڑا حملہ تصور ہو گا۔یوکرائن تنازع پر یورپ پر جنگ کے گہرے بادل منڈلانے لگے۔ اسپین کا جنگی جہاز بحیرہ اسود کی طرف رواں دواں ہے۔ ڈنمارک نے بحری بیڑہ بالٹک بھیجنے کا اعلان کر دیا۔ نیدرلینڈ نے بھی اپنی بحری اور بری فوج کو ہائی الرٹ کر دیا۔برطانیہ نے دھمکی دی ہے کہ روسی حملے کی صورت میں وہ اپنی فوج یوکرائن بھیجے گا۔ پارلیمنٹ سے خطاب میں وزیراعظم بورس جانسن نے دھمکی دی کہ یوکرائن ماسکو کیلئے نیا چیچنیا بن جائے گا۔ کئی روسی ماؤں کے بیٹے گھر واپس نہیں آ سکیں گے۔امریکی صدر جوبائیڈن کا کہنا ہے کہ اس کا یوکرائن میں یکطرفہ طور پر فوج بھیجنے کا کوئی ارادہ نہیں۔ صرف اتحادیوں کو تعاون کا یقین دلانے کیلئے فوج کو الرٹ رکھا گیا ہے۔صدر بائیڈن نے کہا ہے کہ یوکرائن پر حملہ جنگ عظیم دوئم کے بعد سب سے بڑا حملہ تصور ہو گا۔ امریکا پیوٹن پر ذاتی پابندیاں لگانے پر بھی غور کرے گا۔روس نے امریکی رویہ پر انتہائی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ صدارتی ترجمان کا کہنا ہے کہ امریکا اپنی فوج کو الرٹ کرکے کشیدگی بڑھا رہا ہے۔