ایف بی آر نے ملکی تاریخ میں پہلی بار منی لانڈرنگ کے خلاف مقدمہ جیت لیا

بزنس رپورٹر  جمعرات 2 دسمبر 2021
مقدمہ جیتنے پر مشیر خزانہ شوکت ترین اور چئیرمین ایف بی آر ڈاکٹر محمد اشفاق احمد کی مبارک باد (فوٹو : فائل)

مقدمہ جیتنے پر مشیر خزانہ شوکت ترین اور چئیرمین ایف بی آر ڈاکٹر محمد اشفاق احمد کی مبارک باد (فوٹو : فائل)

 اسلام آباد: ایف بی آر نے ملکی تاریخ میں پہلی بار اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت مقدمہ جیت لیا، منی لانڈرنگ ثابت ہونے پر ملزم کو دو سال کی قید اور 5 لاکھ روپے جرمانے کی سزائیں سنادی گئیں۔

ایف بی آر کے مطابق ادارے نے ٹیکس چوری پر مبنی منی لانڈرنگ کے جرم میں پہلی بار دائر شدہ کیس جیت لیا۔ ڈائریکٹوریٹ جنرل آئی اینڈ آئی ان لینڈ نے مالک رائے ٹریڈنگ کمپنی باجوڑ خیبر پختونخوا سے ملنے والی مالیاتی معلومات کی چھان بین کے دوران منی لانڈرنگ کا سراغ لگایا۔

چھان بین مین ملزم کے کیش اور بینک ٹرانزیکشنز اوراس کی کاروباری پروفائل سے مطابقت نہیں پائی گئی ملزم کے تمام بینک اکاؤنٹس کی کل رقم دو ارب 9 کروڑ روپے تھی جبکہ اس نے ٹیکس سال 2015ء میں صرف 1 لاکھ 92 ہزار 877 روپے ٹیکس ادا کیا تھا۔

ملزم نے آمدن اور بینک اکاؤنٹس کو چھپایا اور ٹیکس اتھارٹی کو غلط معلومات فراہم کیں جس پر اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ 2010ء کے تحت کارروائی کا آغا ز کیا گیا۔

عدالت کی اجازت کے بعد بینک اکاؤنٹس کو اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ 2010ء کی شق 8 کے تحت ضبط کر لیا گیا ہے اورایکٹ کی شق 9 کے تحت تفتیش مکمل ہونے پر فائنل چلان پیش کرکے انکم ٹیکس آرڈی ننس 2001ء کی شق 203 کے تحت دائر کردہ منی لانڈرنگ اور ٹیکس چوری کے مقدمہ کا ٹرائل 30 نومبر 2021ء کو مکمل ہوا جس کے نتیجہ میں ملزم کو اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کی شق 4 کے تحت دو سال کی قید اور 5 لاکھ روپے جرمانہ عائد ہوا۔

علاوہ ازیں ملزم کو انکم ٹیکس آرڈی ننس 2001ء کی شق 192 اے کے تحت ایک سال کی قید اور 1 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد ہوا عدالت نے جرم سے حاصل ہونے والی رقم 2090.4 ملین روپے بھی ضبط کرنے کے احکامات جاری کردیئے گئے۔

دریں اثنا مقدمہ جیتنے پر مشیر خزانہ شوکت ترین اور چئیرمین ایف بی آر ڈاکٹر محمد اشفاق احمد نے ڈائریکٹوریٹ جنرل آئی اینڈ آئی کی بہترین کارکردگی کی تعریف کی اور اس اہم کامیابی پر مبارک باد دی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔