علی عظمت کا نور جہاں پر بیان: ‘رائے کا آپ کو حق ہے مگر بات کرنے کا کوئی طریقہ ہوتا ہے‘

علی عظمت

،تصویر کا ذریعہGetty Images

پاکستان کے معروف پاپ گلوکار علی عظمت کے حال ہی میں ملکہ ترنم نور جہاں کے بارے ایک یوٹیوب چینل کو دیے گئے بیان پر پاکستان میں سوشل میڈیا میں شدید ردعمل ظاہر کیا جا رہا ہے۔

دی کرنٹ نامی یوٹیوب چینل پر علی عظمت نے کہا کہ ’لاہور شہر میں رہتے ہوئے، نکریں پہن کر کھیلنے والے، گیارہ لوگ پیسے ملا کر گیند خریدنے والے، جب انھیں کوئی ایم ٹی وی کی ٹیپ لا کر دیتا ہے اور کہتا ہے کہ یہ آپ کا کلچرل وژن ہے، تو ہم نے اس کو یوں پکڑ لیا۔‘

اس کی وجہ بیان کرتے ہوئے انھوں نے مزید کہا کہ ’ہماری اپنی سوسائٹی یا ہمارا اپنا کلچر ہمیں ایسی کوئی چیز نہیں دے رہا تھا۔ آپ رات کو ٹی وی لگاتے تھے تو ترنم میں ایک شو لگتا تھا، نور جہاں ساڑھی پہن کر، فل وڈے وڈے بُندے، اوور میک اپ کر کے وہ گاتی تھیں، ہمیں اس مائی سے چِڑ چڑھتی تھی۔‘

انھوں نے کہا کہ ‘ہمیں چڑ چڑھتی تھی کہ یہ کیا ہمارے سامنے۔۔۔ کھڑا کر دیا ہے، ضروری ہے ہم یہ دیکھیں!‘

اس کی وضاحت کرتے ہوئے انھوں کہا کہ ‘یہ میں آپ کو بچپن کی بات بتا رہا ہوں جب ہم نے دوسرے کلچر کو اپنایا۔‘

علی عظمت کا یہ بیان دی کرنٹ کے ایک ایسے پروگرام میں دیا گیا جہاں پر پروگرام میں مرکزی بحث اس سوال پر ہو رہی تھی کہ کیا ریاست کو حق ہے کہ وہ معاشرتی اقدار کا تعین کرے۔

علی عظمت کے اس بیان پر سوشل میڈیا صارفین نے شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔

صحافی شہزاد اقبال نے ٹوئٹر پر ایک پیغام میں کہا کہ ‘افسوس! یہ بیان ہی نہیں بلکہ پورا پروگرام دیکھنا دردناک تھا۔ جب آپ جنون اور علی عظمت کے جنونی مداح رہے ہوں، جب ان کے کانسرٹ میں شرکت کے لیے آپ نے والدین اور دوستوں سے پیسے ادھا لیے ہوں تو اس سے دل ٹوٹ جاتا ہے۔‘

Twitter پوسٹ نظرانداز کریں, 1
Twitter کا مواد دکھانے کی اجازت دی جائے؟?

اس تحریر میں ایسا مواد ہے جو Twitter کی جانب سے دیا گیا ہے۔ کسی بھی چیز کے لوڈ ہونے سے قبل ہم آپ سے اجازت چاہتے ہیں کیونکہ یہ ممکن ہے کہ وہ کوئی مخصوص کوکیز یا ٹیکنالوجیز کا استعمال کر رہے ہوں۔ آپ اسے تسلیم کرنے سے پہلے Twitter ککی پالیسی اور پرائیویسی پالیسی پڑھنا چاہیں گے۔ اس مواد کو دیکھنے کے لیے ’تسلیم کریں، جاری رکھیں‘ پر کلک کریں۔

Twitter پوسٹ کا اختتام, 1

صارف صادق سلیم کو شاید بیان میں موجود رائے سے زیادہ اعتراض اس کے انداز پر تھا۔ ‘اپنی پسندیدہ شخصیت کا انتخاب دھیان سے کریں۔ جانچنے پر ان میں سے زیادہ تر باولے ہوتے ہیں۔ علی عظمت کی جانب سے ایک شرمناک بیان۔ ہم سب کی بھی ان کے بارے میں ماضی میں مختلف رائے ہوتی تھی مگر کہنے کا طریقہ ہوتا ہے۔‘

Twitter پوسٹ نظرانداز کریں, 2
Twitter کا مواد دکھانے کی اجازت دی جائے؟?

اس تحریر میں ایسا مواد ہے جو Twitter کی جانب سے دیا گیا ہے۔ کسی بھی چیز کے لوڈ ہونے سے قبل ہم آپ سے اجازت چاہتے ہیں کیونکہ یہ ممکن ہے کہ وہ کوئی مخصوص کوکیز یا ٹیکنالوجیز کا استعمال کر رہے ہوں۔ آپ اسے تسلیم کرنے سے پہلے Twitter ککی پالیسی اور پرائیویسی پالیسی پڑھنا چاہیں گے۔ اس مواد کو دیکھنے کے لیے ’تسلیم کریں، جاری رکھیں‘ پر کلک کریں۔

Twitter پوسٹ کا اختتام, 2

صارف ملیکس نے مزاحیہ انداز میں کہا کہ ‘علی عظمت کو شرم آنی چاہیے کہ انھوں نے میڈم نور جہاں کو کیا کہا۔ اس ۔۔۔۔۔ کی ہمت!‘

Twitter پوسٹ نظرانداز کریں, 3
Twitter کا مواد دکھانے کی اجازت دی جائے؟?

اس تحریر میں ایسا مواد ہے جو Twitter کی جانب سے دیا گیا ہے۔ کسی بھی چیز کے لوڈ ہونے سے قبل ہم آپ سے اجازت چاہتے ہیں کیونکہ یہ ممکن ہے کہ وہ کوئی مخصوص کوکیز یا ٹیکنالوجیز کا استعمال کر رہے ہوں۔ آپ اسے تسلیم کرنے سے پہلے Twitter ککی پالیسی اور پرائیویسی پالیسی پڑھنا چاہیں گے۔ اس مواد کو دیکھنے کے لیے ’تسلیم کریں، جاری رکھیں‘ پر کلک کریں۔

Twitter پوسٹ کا اختتام, 3

عبداللہ ستی نے کہا کہ ’یہ شرمناک ہے۔ میں بچپن سے علی عظمت کا مداح ہوں مگر پاکستان میں کسی کا بھی میڈیا نور جہاں کے رتبے سے موازنہ نہیں ہو سکتا۔‘

Twitter پوسٹ نظرانداز کریں, 4
Twitter کا مواد دکھانے کی اجازت دی جائے؟?

اس تحریر میں ایسا مواد ہے جو Twitter کی جانب سے دیا گیا ہے۔ کسی بھی چیز کے لوڈ ہونے سے قبل ہم آپ سے اجازت چاہتے ہیں کیونکہ یہ ممکن ہے کہ وہ کوئی مخصوص کوکیز یا ٹیکنالوجیز کا استعمال کر رہے ہوں۔ آپ اسے تسلیم کرنے سے پہلے Twitter ککی پالیسی اور پرائیویسی پالیسی پڑھنا چاہیں گے۔ اس مواد کو دیکھنے کے لیے ’تسلیم کریں، جاری رکھیں‘ پر کلک کریں۔

Twitter پوسٹ کا اختتام, 4

صارف زینب نے کہا کہ ‘علی عظمت کا اس انداز میں ایک ایسی شخصیت کے بارے میں بات کرنا جنھوں نے بطور آرٹسٹ پاکستان کو اتنا کچھ دیا، افسوس ناک ہے۔ اور ایک ایسی شخصیت کے بارے میں جو اب ہم میں نہیں ہیں۔ مجھے اب بھی ان کے (میڈیا نور جہاں) کے گانے پسند ہیں۔‘

Twitter پوسٹ نظرانداز کریں, 5
Twitter کا مواد دکھانے کی اجازت دی جائے؟?

اس تحریر میں ایسا مواد ہے جو Twitter کی جانب سے دیا گیا ہے۔ کسی بھی چیز کے لوڈ ہونے سے قبل ہم آپ سے اجازت چاہتے ہیں کیونکہ یہ ممکن ہے کہ وہ کوئی مخصوص کوکیز یا ٹیکنالوجیز کا استعمال کر رہے ہوں۔ آپ اسے تسلیم کرنے سے پہلے Twitter ککی پالیسی اور پرائیویسی پالیسی پڑھنا چاہیں گے۔ اس مواد کو دیکھنے کے لیے ’تسلیم کریں، جاری رکھیں‘ پر کلک کریں۔

Twitter پوسٹ کا اختتام, 5

ٹوئٹر پر عام آدمی کے ہینڈل سے ٹوئیٹ کرنے والے صارف نے کہا کہ ’مجھے نہیں سمجھ آتی کہ علی عظمت کے بیان پر اتنا غصہ کیوں ہے۔ بہت سے لوگ، مجھ سمیت، میڈیم نور جہاں کو پسند نہیں کرتے تھے (خدا جانے میڈیم کہاں سے آیا)۔ مگر یہ علی عظمت کی رائے ہے اور ہمیں کم از کم اسے برداشت کرنا چاہیے، اگر آپ اسے قبول نہیں کر سکتے یا عزت نہیں دے سکتے۔ انھیں اپنی رائے کا حق ہے۔ اس پر ان کی بےعزتی کیوں کریں۔‘

Twitter پوسٹ نظرانداز کریں, 6
Twitter کا مواد دکھانے کی اجازت دی جائے؟?

اس تحریر میں ایسا مواد ہے جو Twitter کی جانب سے دیا گیا ہے۔ کسی بھی چیز کے لوڈ ہونے سے قبل ہم آپ سے اجازت چاہتے ہیں کیونکہ یہ ممکن ہے کہ وہ کوئی مخصوص کوکیز یا ٹیکنالوجیز کا استعمال کر رہے ہوں۔ آپ اسے تسلیم کرنے سے پہلے Twitter ککی پالیسی اور پرائیویسی پالیسی پڑھنا چاہیں گے۔ اس مواد کو دیکھنے کے لیے ’تسلیم کریں، جاری رکھیں‘ پر کلک کریں۔

Twitter پوسٹ کا اختتام, 6

فاطمہ عمران کا کہنا تھا کہ ’ہر کسی کو اپنی رائے کا حق ہے۔ مگر بطور ایک مشہور شخصت، اپنی رائے کے اظہار کے ساتھ ذمہ داری آتی ہے کیونکہ مشہور شخصیات کے مداح ہوتے ہیں جو انھیں فالو کرتے ہیں اور ان کے بیانات پڑھتے ہیں۔ ہاں میں علی عظمت سے مایوس ہوئی ہوں مگر اس کا یہ مطلب نہیں کہ میں انھیں اپنے جذبات کے اظہار کے لیے کینسل کر دوں۔‘

Twitter پوسٹ نظرانداز کریں, 7
Twitter کا مواد دکھانے کی اجازت دی جائے؟?

اس تحریر میں ایسا مواد ہے جو Twitter کی جانب سے دیا گیا ہے۔ کسی بھی چیز کے لوڈ ہونے سے قبل ہم آپ سے اجازت چاہتے ہیں کیونکہ یہ ممکن ہے کہ وہ کوئی مخصوص کوکیز یا ٹیکنالوجیز کا استعمال کر رہے ہوں۔ آپ اسے تسلیم کرنے سے پہلے Twitter ککی پالیسی اور پرائیویسی پالیسی پڑھنا چاہیں گے۔ اس مواد کو دیکھنے کے لیے ’تسلیم کریں، جاری رکھیں‘ پر کلک کریں۔

Twitter پوسٹ کا اختتام, 7

‘انھیں اپنے خیالات کے اظہار کا حق ہے مگر دوبارہ بطور ایک مشہور شخصت میرے خیال میں انھیں ایک اور لیجنڈ کے بارے میں بات کرتے ہوئے ذرا احتیاط سے کام لینا چاہیے تھا۔ چاہے وہ اپنے بچپن کی بات کر رہے ہیں۔ اب یہ دیکھیں میرے ہاتھ اور آگے چلیں۔‘