افغانستان کی نجی ائیرلائن کو اسلام آباد سے پروازیں شروع کرنے کی اجازت

27 ستمبر 2021
کام ایئر افغانستان کی پہلی نجی ایئرلائن ہے جس کو طالبان کی حکومت کے بعد پاکستان سے پروازوں کی اجازت ملی ہے---فوٹوکام ایئر ٹوئٹر
کام ایئر افغانستان کی پہلی نجی ایئرلائن ہے جس کو طالبان کی حکومت کے بعد پاکستان سے پروازوں کی اجازت ملی ہے---فوٹوکام ایئر ٹوئٹر

پاکستان نے افغان ایئر لائن جو اسلام آباد سے کابل کے لیے پروازیں شروع کرنے کی اجازت دے دی اور طالبان کی حکومت میں پروازوں کی اجازت دینے والا پہلا ملک بن گیا۔

خبر ایجنسی اناطولو کی رپورٹ کے مطابق سول ایوی ایشن (سی اے اے) کے ڈائریکٹر ائیر ٹرانسپورٹ عرفان صابر کا کہنا تھا کہ افغانستان کی سب سے بڑی نجی ائیر لائن کام ائیر ہفتے میں تین پروازیں چلائے گی اور یوں افغانستان میں طالبان کی حکومت کے افغانستان کے پرواز کرنے والی پہلی افغان ائیر لائن بن گئی ہے۔

مزید پڑھیں: طالبان کی بین الاقوامی ایئرلائنز سے افغانستان کیلئے پروازیں بحال کرنے کی اپیل

انہوں نے کہا کہ کام ائیر کی درخواست پر اجازت دے دی گئی ہے اور اب تک یہ واحد افغان ائیر لائن ہے جس نے پروازوں کی اجازت کی درخواست دی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ابتدائی طور پر ائیر لائن ہوسکتا ہے اسلام آباد سے کابل کے لیے مسافروں کی کمی کی وجہ سے صرف چارٹرڈ پروازیں چلائے۔

عرفان صابر نے کہا کہ آنے والے دنوں میں کمرشل پروازیں بھی شروع کی جاسکتی ہیں ۔

قبل ازیں طالبان حکومت نے بین الااقوامی ائیرلائنز سے افغانستان کے لیے پروازیں بحال کرنے کی اپیل کی تھی۔

افغان وزارت خارجہ کے ترجمان عبدالقاہر بلخی کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی پروازیں منسوخ ہونے سے بیرون ملک کئی افغان شہری پھنسے ہوئے ہیں اور کئی شہری کام یا تعلیم کے لیے بھی نہیں جا پا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کابل ایئرپورٹ میں مسائل حل کردیے گئے ہیں اور ایئرپورٹ مقامی اور بین الاقوامی پروازوں کے لیے مکمل طور پر فعال ہے، امارات اسلامی افغانستان (آئی ای اے) تمام ایئرلائنز کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کروا رہی ہے۔

یاد رہے کہ افغانستان میں بین الاقوامی پروازیں 15 اگست کو طالبان کی جانب سے افغانستان میں قبضے کے بعد معطل ہوگئی تھیں اور مقامی سطح پر پروازیں 5 ستمبر کو بحال ہوگئی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: سقوطِ کابل کے بعد پی آئی اے کی افغانستان کیلئے پہلی چارٹرڈ کمرشل پرواز

پاکستان سے اجازت حاصل کرنے والی افغان ائیر لائن کے مطابق 2003 میں ائیر لائن کی بنیاد رکھی گئی اور اس کے پاس 7 طیارے ہیں اور عملے کی تعداد ایک ہزار 200 سے زائد ہے۔

کام ائیرلائن افغانستان سے باہر وسطیٰ ایشیا، جنوبی ایشیا اور مشرق وسطیٰ سمیت کئی مقامات سے پروازیں چلارہی تھی۔

طالبان حکومت کے قیام کے بعد پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائن (پی آئی اے) بھی 13 ستمبر کو افغانستان کے لیے کمرشل پرواز کرنے والی پہلی بین الاقوامی ائیر لائن بن گئی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں