گوادر: دستی بم حملے کے نتیجے میں قائداعظم کا نصب مجسمہ منہدم

اپ ڈیٹ 26 ستمبر 2021
مجسمہ گوادر کی میرین ڈرائیو پر نصب تھا—تصاویر بشکریہ غالب نہاد
مجسمہ گوادر کی میرین ڈرائیو پر نصب تھا—تصاویر بشکریہ غالب نہاد

بلوچستان کے ساحلی علاقے گوادر میں شر پسندوں نے دستی بم حملے سے بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کا نصب جسمہ تباہ کردیا۔

گوادر میں قائم لیویز کنٹرول روم کے مطابق بانیِ پاکستان کا مجسمہ گوادر کی میرین ڈرائیو پر نصب تھا جس پر اتوار کی صبح نامعلوم شرپسندوں نے دستی بم سے حملہ کیا۔

بم حملے کے نتیجے میں بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کا مجسمہ منہدم ہوگیا۔

یہ بھی پڑھیں: گوادر خود کش دھماکے میں ملوث 3 ملزمان گرفتار

لیویز حکام کا کہنا تھا کہ دستی بم حملے کے نتیجے میں کسی قسم کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

واقعے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر تفتیش کا آغاز کردیا جبکہ تاحال کسی بھی تنظیم کی جانب سے واقعے کی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی۔

مقامی صحافیوں کے مطابق قائداعظم کا مجسمہ رواں برس اس مقام پر نصب کیا گیا تھا۔

دوسری جانب بلوچستان سے تعلق رکھنے والے سینیٹر سرفراز بگٹی نے قائد اعظم کے مجسمے کی تباہی کو نظریہ پاکستان پر حملہ قرار دیا۔

ایک ٹوئٹر پیغام میں انہوں نے کہا کہ 'میں حکام سے درخواست کرتا ہوں کہ مجرموں کو اسی طرح سزا دیں جس طرح ہم نے زیارت میں قائداعظم ریذیڈنسی پر حملہ کرنے والوں کو دی تھی'۔

واضح رہے کہ گزشتہ کچھ سالوں سے بلوچستان میں دہشت گردوں کی جانب سے سیکیورٹی فورسز اور شہریوں کے ساتھ ساتھ سرکاری املاک پر حملوں میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔

گزشتہ ماہ ایک خود کش بمبار نے گوادر میں چینی باشندوں کو لے جانے والی گاڑی کو نشانہ بنایا تھا جس کے نتیجے میں دھماکے کے مقام پر موجود 4 بچے ہلاک ہوگئے تھے۔

مزید پڑھیں: زیارت: دستی بم حملے سے تاریخی قائداعظم ریزیڈنسی مکمل تباہ

یہاں یہ بات مدِ نظر رہے کہ 15 جون سال 2013 کو بلوچستان کے علاقے زیارت میں قائد اعظم محمد علی جناح کی آخری ایام میں استعمال ہونے والے ریسٹ ہاؤس زیارت ریزیڈنسی کو کالعدم بلوچ لبریشن آرمی نے بم حملوں سے راکھ کا ڈھیر بنا دیا تھا۔

عمارت کو لگنے والی آگ اتنی شدید تھی کہ اسے بجھانے میں کئی گھنٹے لگے تھے، اس حملے میں یہ تاریخی عمارت نوے فیصد تباہ ہوگئی تھی۔

تاہم بعد میں صوبائی حکومت کی کاوشوں اور ماہر تعمیرات کی انتھک محنت سے زیارت ریزیڈینسی کی تعمیر نو کر کے اسے بحال کردیا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں