جاپانی شخص جو انتہائی قبیح حرکت کے باعث موت کے منہ میں جانے سے بال بال بچا

جاپانی شخص جو انتہائی قبیح حرکت کے باعث موت کے منہ میں جانے سے بال بال بچا
جاپانی شخص جو انتہائی قبیح حرکت کے باعث موت کے منہ میں جانے سے بال بال بچا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

ٹوکیو(مانیٹرنگ ڈیسک) جاپان میں ایک آدمی خودلذتی جیسی قبیح حرکت کے سبب موت کے منہ میں جاتے بال بال بچ گیا۔ ڈیلی سٹار کے مطابق اس 51سالہ آدمی کا تعلق جاپان کے شہر ناگویا سے ہے جو اس قبیح لت میں بری طرح مبتلا تھا اور دن میں کئی کئی بار یہ شرمناک فعل کرتا تھا۔ ایک ماہ قبل وہ اسی لت کی زیادتی کی وجہ سے اسے سٹروک آ گیا۔اسے فوری طور پر ناگویا سٹی یونیورسٹی ہسپتال لیجایا گیا جہاں وہ دو ہفتے تک زیرعلاج رہا۔
رپورٹ کے مطابق ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ اس قبیح فعل کی وجہ سے اس کے دماغ میں خون کی ایک ورید پھٹ گئی تھی جس سے اسے سٹروک آ گیا۔ اگر اسے بروقت ہسپتال نہ لایا جاتا تو اس کی موت واقع ہو سکتی تھی۔برطانیہ کے نیورو سرجن ڈاکٹر ڈینیئل والش کا کہنا ہے کہ اس قبیح فعل کے دوران انسان کا بلڈپریشراچانک بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے جس کی وجہ سے اس کی خون کی شریان پھٹنے کا خطرہ ہوتا ہے۔ برین ہیمرج کے 3.8سے 14فیصد کیسز کی وجہ خودلذتی جیسی جنسی سرگرمیاں ہوتی ہیں۔جنسی کسی بھی طرح کے عمل کے دوران ویاگرا جیسی ادویات کھانے سے اس کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔