گزشتہ دنوں دنیا کے ممالک کی پاسپورٹ رینکنگ پر مبنی عالمی ادارے ہینڈلے نے اپنا 2022کا پاسپورٹ انڈیکس جاری کیا۔ اس فہرست کے مطابق پاکستانی پاسپورٹ دنیا کا چوتھا کمزور ترین پاسپورٹ قرار پایا۔ گزشتہ سال 2021 کی رینکنگ میں پاکستانی پاسپورٹ پانچویں نمبر پر تھا جو مزید ایک درجہ کم ہوکر چوتھے نمبر پر آگیا اور پاکستان سے نیچے شام، عراق اور افغانستان جیسے خانہ جنگی کا شکار ممالک ہیں۔
انڈیکس میں پاکستانی پاسپورٹ کو افریقہ کے پسماندہ ترین ملک صومالیہ سے بھی نیچے کمزور ترین ممالک کی فہرست میں دیکھ کر افسوس ہوا جہاں پاکستان، افغانستان، عراق، شام، یمن، فلسطین، نیپال، لیبیا، شمالی کوریا، سوڈان، لبنان، کوسوو اور ایران کی صف میں کھڑا نظر آیا جہاں کے شہری 32 ممالک میں ویزا فری یا ویزا آن آرائیول کی سہولت حاصل کرسکتے ہیں جبکہ اس انڈیکس میں بھارت اور بنگلہ دیش کے پاسپورٹ کا رینک پاکستان سے کئی گنا بہتر...
ایسے میں جب عالمی انڈیکس میں پاکستانی پاسپورٹ کی رینکنگ میں گراوٹ آتی جارہی ہے، پاکستانیوں کو ویزے کے حصول کیلئے مزید سختیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ یہ امر باعث افسوس ہے کہ سری لنکا، بنگلہ دیش، فلپائن اور تھائی لینڈ جیسے ممالک کے ویزے کے حصول کے لئے بھی پاکستانیوں کو ایک ایک ماہ تک انتظار کرنا پڑتا ہے۔ ان حالات کے پیش نظر پاکستان کا اشرافیہ طبقہ کچھ ایسے ممالک میں رئیل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری کررہا ہے جہاں اسے مستقل رہائش اور پاسپورٹ کا حصول ممکن...
حیران کن بات یہ ہے کہ جس دن میڈیا میں ہینڈلے کی حالیہ رپورٹ منظر عام پر آئی، اُسی روز حکومتی وزیر فواد چوہدری کا یہ بیان سامنے آیا کہ ’’حکومت نے ترکی اور دوسرے یورپین ممالک کی طرز پر غیر ملکیوں کو مستقل رہائش کی سہولت دینے کا فیصلہ کیا ہے اور ایسے غیر ملکی جو پاکستان میں پراپرٹی میں ایک لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کریں گے، وہ پاکستان میں مستقل شہریت اور پاسپورٹ کے حقدار ہوں گے۔ اس اسکیم کے تحت ایک لاکھ ڈالر یا اس سے زائد سرمایہ کاری کرنے والوں کو 5 سے 10 سال تک کی رہائش یا مستقل شہریت دی جاسکے...
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »
ذریعہ: roznamadunya - 🏆 14. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »