تاہم انڈین فضائیہ نے سرینگر کے مغربی علاقہ شال ٹینگ میں بمباری کر کے قبائلی عسکریت پسندوں کی پیش قدمی کو روک دیا اور اقوام متحدہ کی طرف سے جنگ بندی کے اعلان کے بعد شیخ عبداللہ نے انڈیا کے زیرانتظام کشمیر کا ایمرجنسی ایڈمنسٹریٹر بنتے ہی پاکستان کی طرف سے کشمیر پر چڑھائی کے خلاف تحریک چھیڑنے کی کوشش کی۔
’لیکن عوام کی غالب اکثریت انڈیا کی بجائے پاکستان کے ساتھ الحاق چاہتی تھی اور شیخ نے انڈیا کے لیے عوامی خواہشات کا دھارا اشتراکی نظریات کی مدد سے موڑ دیا۔‘ بھارت کے پہلے انٹیلجنس چیف بی این ملک اپنی کتاب ’مائی یئرز وِد نہرو کشمیر‘ میں لکھتے ہیں کہ دو دہائیوں تک محاذ رائے شماری کے لیے پاکستان فنڈنگ کرتا رہا اور اس کے لیے شیخ عبداللہ کے دستِ راست پیر مقبول گیلانی راولپنڈی اور سرینگر کے درمیان معتبر رابطے کا کام کرتے رہے۔
’شیخ عبد اللہ نئی دہلی کے ساتھ کشمیریوں کی پاکستان نوازی کے نام پر بارگین کرنا چاہتے تھے۔ وہ باور کرتے تھے کہ لوگ انڈیا نواز ہو جائیں گے اگر اُن کی حکمرانی میں خلل نہ ڈالا جائے۔’ شیخ کی وفات کے بعد اُن کے فرزند فاروق عبداللہ حکومت کا تختہ بھی 1984 میں پلٹ دیا گیا تو پاکستان نواز جذبات کو مزید تقویت پہنچی۔
الیکشن میں اُن کے ایجنٹ یاسین ملک جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے سربراہ ہیں۔ وہ فی الوقت جیل میں ہیں اور اُن پر الزام ہے کہ انھوں نے انڈین فضائیہ کے چار افسروں کو قتل کیا تھا۔ تجزیہ نگار اور ماہر اقتصادیات اعجاز ایوب کہتے ہیں: ’یہاں ہمیشہ انڈیا کو سیاسی اہمیت حاصل رہی اور پاکستان کو جذباتی۔ نہ پاکستان جذبات کو سیاست میں ڈھال سکا اور نہ انڈیا سیاست کو جذبات میں۔‘
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: AbbTakk - 🏆 2. / 68 مزید پڑھ »
ذریعہ: BBCUrdu - 🏆 11. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »
ذریعہ: BBCUrdu - 🏆 11. / 59 مزید پڑھ »