کیا نئے معاون خصوصی برائے احتساب نے نیب ہیڈکوارٹرز کا دورہ کیا؟

  • 📰 jang_akhbar
  • ⏱ Reading Time:
  • 54 sec. here
  • 2 min. at publisher
  • 📊 Quality Score:
  • News: 25%
  • Publisher: 63%

پاکستان عنوانات خبریں

پاکستان تازہ ترین خبریں,پاکستان عنوانات

وزیراعظم کے نئے معاون خصوصی برائے امور احتساب بریگیڈیئر (ر) مصدق عباسی کے متعلق کہا جاتا ہے کہ انہوں نے جمعرات کو نیب ہیڈکوارٹرز کا دورہ کیا اور چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال سے ملاقات کی. تفصیلات جانیے: DailyJang

اسلام آباد وزیراعظم کے نئے معاون خصوصی برائے امور احتساب بریگیڈیئر مصدق عباسی کے متعلق کہا جاتا ہے کہ انہوں نے جمعرات کو نیب ہیڈکوارٹرز کا دورہ کیا اور چیئرمین جسٹس جاوید اقبال سے ملاقات کی جن کے متعلق بتایا گیا ہے کہ انہیں کورونا ہوگیا ہے۔

رابطہ کرنے پر نیب کے ترجمان نے ان ملاقاتوں کی تصدیق کی اور نہ تردید۔ بدھ کو ترجمان نے دی نیوز کو بتایا تھا کہ جاوید اقبال کورونا کی وجہ سے پچھلے کئی دن سے دفتر نہیں آ رہے۔ جمعرات کو جب ترجمان سے رابطہ ہوا تو انہوں نے کہا کہ انہیں علم نہیں کہ چیئرمین جمعرات کو دفتر آئے تھے یا نہیں یا پھر وہ کورونا سے صحتیاب ہوگئے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان نیب کی کارکردگی سے مطمئن نہیں، ادارے میں نہ صرف صلاحیتوں کا مسئلہ ہے بلکہ ادارے میں کل وقتی چیئرمین بھی نہیں ہے جس سے ادارہ بری طرح متاثر ہو رہا ہے۔ موجودہ چیئرمین جاوید اقبال نئے چیئرمین کے تقرر تک کام کرتے رہیں گے اور لگتا ہے کہ حکومت کو بھی نیا چیئرمین لانے کی جلدی نہیں۔ تاہم، نیب کے ایک ذریعے کا کہنا ہے کہ جاوید اقبال اپنی موجودہ حیثیت سے ناخوش ہیں اور یہی وجہ ہے کہ وہ باقاعدگی کے ساتھ دفتر نہیں جا...

نیب ذرائع کا دعویٰ ہے کہ چیئرمین نیب ماہر قانون ہیں اور وہ سمجھتے ہیں کہ موجودہ حیثیت میں اُن کے بحیثیت چیئرمین نیب کیے گئے فیصلوں پر سوالات اٹھ سکتے ہیں اور اسی لیے وہ چاہتے ہیں کہ حکومت انہیں دوسری مدت کیلئے عہدے پر مقرر کرے۔ کہا جاتا ہے کہ گزشتہ چار ماہ سے نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کا کوئی اجلاس نہیں ہوا۔

 

آپ کے تبصرے کا شکریہ۔ آپ کا تبصرہ جائزہ لینے کے بعد شائع کیا جائے گا۔
ہم نے اس خبر کا خلاصہ کیا ہے تاکہ آپ اسے جلدی سے پڑھ سکیں۔ اگر آپ خبر میں دلچسپی رکھتے ہیں تو آپ مکمل متن یہاں پڑھ سکتے ہیں۔ مزید پڑھ:

 /  🏆 7. in PK

پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات

Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔