روئٹرز کے مطابق سوموار کو لیے گئے اقدامات ایل اے سی پر انڈیا اور چین کے مابین تناؤ کو کم کرنے کی راہ میں اہم تھے لیکن اس کا فوج کی چوکسی، ان کی تیاریوں اور لداخ کے پہاڑی علاقوں میں طویل عرصے سے کی جانے والی تیاریوں پر زیادہ اثر نہیں پڑے گا۔
وادی گلوان میں ہونے والے تشدد کے زخم ابھی بھی تازہ ہیں اور انھیں ٹھیک ہونے میں وقت لگے گا۔ کہا جارہا ہے کہ دونوں ممالک کے مابین تناؤ کو کم کرنے کے عمل میں انڈیا دگنا احتیاط برت رہا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اس سارے عمل میں کافی وقت لگ سکتا ہے۔ فوج اور بڑے ہتھیاروں کو آہستہ آہستہ ہٹایا جائے گا اور وہ بھی اس بات کو مد نظر رکھتے ہوئے کہ دوسری طرف سے کتنی فوج یا اسلحے ہٹائے جا رہے ہیں۔ اتوار کو انڈیا کے قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال اور چینی وزیر خارجہ وانگ یی کے درمیان بات چیت ہوئی۔ دونوں ممالک نے افواج کے انخلاءاور سرحد پر امن کے قیام پر اتفاق کیا تھا۔وانگ نے اس سے قبل سنہ 2018 اور 2019 میں بھی ملاقات کی تھی۔ وادی گلوان میں 20 فوجیوں کی ہلاکت کے دو دن بعد 17 جون کو وزیر خارجہ ایس ایس جے شنکرنے بھی وانگ یی سے بات چیت کی...
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »
چین نے کورونا وائرس پر تنقید کرنے والے پروفیسر کو گرفتار کرلیا - World - Dawn News
ذریعہ: Dawn_News - 🏆 17. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: BBCUrdu - 🏆 11. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: BBCUrdu - 🏆 11. / 59 مزید پڑھ »