پاکستان میں ہر کچھ سال بعد نظام کی تبدیلی کے بارے میں ایک بحث چھڑ جاتی ہے۔ اب ایک مرتبہ پھر، پچھلے کئی ہفتوں سے ملک میں صدارتی نظام کے نفاذ کی بحث چل رہی ہے، اور شاید ہمیشہ کی طرح اِس مرتبہ بھی ہم اِسی نتیجے پر پہنچیں گے کہ پاکستان میں صدارتی نظام نافذ کرنا آسان نہیں ہے۔
مارشل لا کے طویل دورانیے کے بعد 2008میں جو جمہوری نظام ملک میں نافذ ہوا تھا، آج 2022کا جمہوری نظام اُس سے قدرے مختلف ہے۔ 2008سے لے کر آج تک جو بھی جمہوری حکومت وجود میں آئی، وہ اقتدار میں آنے کے بعد ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کی بجائے، اپنے اقتدار کی بقا کی جنگ میں مصروفِ عمل ہو جاتی رہی ہے، جس کی وجہ ہمارے نظام میں تسلسل کی عدم موجودگی ہے۔
دوسرا مسئلہ ہمارے ریاستی، معاشی اور معاشرتی مسائل کی تخفیف کا ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ ہمارے پیچیدہ اور مبہم مسائل کے حل شاید بہت آسان ہیں۔ پاکستان کو ٹھیک کرنا ہے تو صرف کرپشن ختم کردو۔ پاکستان کو ٹھیک کرنا ہے تو صرف نظامِ انصاف بہتر بنا دو۔ پاکستان کو ٹھیک کرنا ہے تو یہاں سے صرف جمہوری نظام کو رُخصت کردو، یہ قوم اِس کے قابل نہیں ہے۔ پاکستان کو ٹھیک کرنا ہے تو صرف سول بالادستی لے آئو۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »