کہکشاں میں ’پراسرار‘ شے کا انکشاف: ’کبھی یہ سامنے آ جاتی ہے اور پھر غائب ہو جاتی ہے‘ - BBC News اردو

  • 📰 BBCUrdu
  • ⏱ Reading Time:
  • 50 sec. here
  • 2 min. at publisher
  • 📊 Quality Score:
  • News: 23%
  • Publisher: 59%

پاکستان عنوانات خبریں

پاکستان تازہ ترین خبریں,پاکستان عنوانات

آسٹریلیا کے سائنسدانوں کا کہکشاں میں ’پراسرار‘ شے کی دریافت کا دعویٰ: ’کبھی یہ سامنے آ جاتی ہے اور پھر غائب ہو جاتی ہے‘

اس خلائی شے کو سب سے پہلے یونیورسٹی کے ایک طالب علم نے دریافت کیا تھا اور بعد میں جب سائنسدانوں نے اس کا بغور جائزہ لیا تو ان کا کہنا تھا کہ انھوں نے ہر 18 منٹ کے بعد اس سے ریڈیائی لہروں کی ایک بارش ہوتی دیکھی جو ایک منٹ تک جاری رہی۔

یوں تو خلا میں توانائی خارج کرنے والے اجسام کے بارے میں اکثر سننے میں آتا ہے لیکن آسٹریلوی سائنسدانوں کا دعویٰ ہے کہ یہ چیز بہت ہی عجیب تھی جو ایک منٹ کے لیے چالو ہو جاتی ہے اور پھر رک جاتی ہے۔اس پراسرار شے کا سراغ سب سے پہلے کرٹن یونیورسٹی کے طالبعلم ٹائرن اوڈاہرتی نے لگایا تھا۔ اس وقت وہ مغربی آسٹریلیا کے ایک دور دراز علاقے میں تھے اور اس کے لیے انھوں نے دوربین کے علاوہ خلائی اجسام کا جائزہ لینے کے لیے ایک نئی تکنیک استعمال کی جو ان کی اپنی اختراع...

ٹائرن سائنسدانوں کی ایک ٹیم کے ساتھ کام کر رہے تھے جس کی قیادت خلائی طبیعات کی ماہر ڈاکٹر نتاشا ہرلی واکر کر رہی تھیں جو کرنٹن یونیورسٹی کے خلائی تحقیق کے شعبے سے منسلک ہیں۔ خلائی تحقیق کے اس مرکز کے مطابق ڈاکٹر نتاشا کا کہنا تھا کہ ’ان چند گھنٹوں کے دوران جب ہم آسمان میں اس کا مشاہدہ کر رہے تھے تو ایسے لگ رہا تھا جیسے کبھی یہ شے سامنے آ جاتی ہے اور پھر غائب ہو جاتی ہے۔‘

’یہ مشاہدہ بہت ہی غیر متوقع تھا۔ ماہرین فلکیات کے لیے یہ ایک پراسرار شے تھی کیونکہ ہمارے آسمان میں ایسی کوئی شے نہیں جو یوں کرتی ہو۔‘

 

آپ کے تبصرے کا شکریہ۔ آپ کا تبصرہ جائزہ لینے کے بعد شائع کیا جائے گا۔

اس چیز کو پہیلی کہتے ہیں۔ رات کو سامنے آتی ہے دن کو چھپ جاتی ہے۔

ہم نے اس خبر کا خلاصہ کیا ہے تاکہ آپ اسے جلدی سے پڑھ سکیں۔ اگر آپ خبر میں دلچسپی رکھتے ہیں تو آپ مکمل متن یہاں پڑھ سکتے ہیں۔ مزید پڑھ:

 /  🏆 11. in PK

پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات

Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔