ضلع وسطی کو شہر کے مشرقی حصے سے علیحدہ کرنے والے لسبیلہ چوک سے اگر گولیمار کی جانب بڑھیں تو ناظم آباد چورنگی کی سمت جانے والی نواب صدیق علی خان روڈ پر قائم پل اترتے ہی دائیں جانب جانب کی ایک گلی تھانہ گلبہار جاتی ہے مگر بائیں جانب کی مشہور زمانہ ’پیتل گلی‘ اور ’پھول والی گلی‘ سمیت قریباً تمام ہی گلیاں جہاں ختم ہو رہی ہیں، یہی کھجّی گراؤنڈ ہے۔Google Earthکھجّی گراؤنڈ اپنی جغرافیائی خصوصیات کی بنا پر تشدد اور قتل و غارت کا ایسا مرکز بنا جہاں رات کی تاریکی تو کیا دن کے اجالے میں بھی پولیس اور...
’کھجّی گراؤنڈ ہمیشہ سے ایسا نہیں تھا‘، انگریزی روزنامہ ڈان کے لیے بلدیات اور جرائم سے متعلق خبروں کی کوریج کرنے والے صحافی طاہر صدیقی نے اپنی یادداشت کھنگالتے ہوئے کہا۔ یہ افسر مسلح پولیس مقابلوں کے لیے پاکستان میں مشہور پولیس افسر ایس ایس پی چوہدری محمد اسلم خان کے ساتھ بےشمار پولیس مقابلوں میں بھی شامل رہے تھے اور جنوری 2014 میں اس بم حملے کے بعد ملک چھوڑ کر چلے گئے تھے جس میں چوہدری اسلم کی ہلاکت ہوئی تھی۔
’پھر ان قتل و غارت کرنے والے عناصر نے کھیلوں کے اس میدان میں موت کو ہی کھیل بنا لیا۔ زندہ انسانوں کے گھٹنوں میں ڈرل مشین سے سوراخ کیے، گول پوسٹ سے لٹکا کر ان کو زندہ اور مردہ حالت میں بکروں اور جانوروں کی طرح ٹکڑے ٹکڑے کیا۔ آری، ہتھوڑے اور چھینی سے کاٹ ڈالا، ہاتھ پاؤں میں کیلیں ٹھونک دیں، گلے کاٹ کر ذبح کیا جاتا تھا اور آنکھوں میں ایلفی انڈیل دیتے تھے‘۔
یہ خبریں سی این این، واشنگٹن پوسٹ، نیویارک ٹائمز، گارڈیئن اور سکائی نیوز جیسے برطانوی اور امریکی ذرائع ابلاغ میں بھی جگہ بناتی رہیں اور ’کراچی وائلنس‘ عالمی ذرائع ابلاغ کی شہ سرخیوں میں شامل ہوتا رہا۔’حکام کا الزام تھا کہ مخالفین کے ساتھ یہ سب کرنے والوں کو سیاسی پشت پناہی حاصل تھی مگر سیاسی قائدین یہی الزامات ریاستی اداروں پر لگاتے تھے۔
سندھ پولیس کے ایک اور افسر اور ٹرانس نیشنل ٹیررسٹس انٹیلی جینس گروپ کے انچارج ایس ایس پی راجہ عمر خطاب بھی صحافی طاہر صدیقی کے بیان سے کافی حد تک متفق نظر آئے۔ عجیب بات یہ ہے کہ کھجّی گراؤنڈ میں تشدد اور موت کا سامنا کرنے والوں کی یہ چیخیں سات سمندر پار برطانیہ میں بی بی سی اور امریکہ میں سی این این اور واشنگٹن پوسٹ کے نیوز رومز تک تو پہنچیں مگر ایک سڑک پار کر کے گلبہار تھانے تک نہ پہنچ سکیں۔
سندھ اور وفاق میں برسراقتدار جماعت پیپلز پارٹی کو ان تمام حلقوں کی سیاسی حمایت حاصل تھی جن کی جانب اس قتل و غارت کے لیے انگلیاں اٹھ رہی تھیں۔ کھجّی گراؤنڈ اور اُس جیسے تمام عقوبت خانوں میں قتل و غارت روکنے کی کوئی بھی کوشش حکومت کو اُس سیاسی حمایت سے محروم کر سکتی تھی جس کے بل پر حکومت کا اپنا وجود قائم تھا۔'آپریشن کلین اپ' کی قیادت بینظیر بھٹو حکومت کے وزیر داخلہ لیفٹیننٹ جنرل نصیر اللّہ بابر کو سونپی گئی...
برطانیہ کی ساؤتھ ویلز یونیورسٹی سے کریمنالوجی میں ڈاکٹریٹ کرنے والے ڈاکٹر شعیب سڈل اس وقت راولپنڈی میں ڈی آئی جی تعینات تھے۔
کھجی گراؤند کےٹارگیٹکیلرآج بھی ڈنڈناتےپھر رہے ہیں.
ہم پاکستان رینجرز کے شکر گزار ہیں جنہوں نے کھجّی گراؤنڈ کو کھیل کے میدان میں تبدیل کیا۔
کھجی گرائونڈ میں 92 کے بعد خونی کھیل یا تو ایجنسیوں نے کھیلا یا پھر ایجنسیوں کی بنائ حقیقی گروپ نے ۔ آج بھی وہاں کے مکین آپ کو بتادیں گے قاتل کون تھے اور مقتول کون۔
1990 سے 1996 پھر۔ 2007 پھر رمضان میں معصوم کراچی کے شہریوں کا قتل اور ٹارگٹ کلنگ تو معمول کا کام ہے۔ کبھی بھی غیرجانبدار رپورٹ بنی تو کراچی اور اسکی عوام سے نظریں ملا نے کی کسی میں ہمت نہیں ہوگی۔
کھجی گراؤنڈ مشہور ہی اسلیے ہوا تھا کہ یہاں معصوم کراچی کے نوجوانوں کو اذیتیں دے کے قتل کیا گیا۔ باقائدہ فورسز کی سرپرستی میں ۔ اسے تنظیموں کی لڑائ بنایا گیا۔ پولیس کی سرپرستی میں قتل ہوتے تھے۔ ندی نالوں کے قریب لڑکوں کی لاشیں ملتی تھیں۔ کاش کہ ان مقتولین کو انصاف مل سکے
ملعون الطاف شیطان کو میرارب اس دنیا کے اندر اسکی ناپاک زندگی میں بدترین عبرت کا نیشان بنادے. اور اسکے تولے کے ہر فرد کو. چاہے وہ الظفر مارکیٹ حیدری کے اندر کیوں نہ رہتے ہوں.
It was started on 19th june 1992, When COAS Gen Janjua with the permission of Ex PM Nawaz Sharif ordered his troops to do an army operation against MQM(Altaf) on fake & fabricated story of Jinnahpur. From 1992 till 2001, They had killed 25k Muhajir Workers(Continue)
1996
لعنة الله على الظالمين والقاتلين
ان لوگوں کو ڈکٹيٹروں کی پشت پناہی حاصل تھی يہ ضياالحق کی اولاد تھے جسے مشرف نے پالا اور جب ضرورت پوری ہو گئی تو کھيل ختم
یہ تو کسی خوفناک فلم کی منظر نگاری لگ رہی ہے۔ روح کانپ اٹھی یہ سب پڑھ کر
' what a pleasant reminder - ? '
الطاف حسین نے کتنی ماؤں کے گود اُجاڑے ، کتنے بچوں کو یتیم کیا ، کتنی عورتوں سے ان کے شوہر چھین لئے ، موت برحق ہے روزِ قیامت اللہ تعالی کو کیا جواب دے گا یہ ظالم ؟ Karachi
شکریہ نوازشریف جس نے بدمعاشی ختم کی الطاف گینڈے کی ۔۔
ایم کیو ایم جو آج کل پی ٹی آئی کی اتحادی پارٹی بنی ہوئی ہے ایم کیو ایم کھجی گراؤنڈ میں الطاف حسین کے کہنے پر لوگوں کو ذبح کیا جاتا ہے اور جسم کے ٹکڑے کر کے بوری میں بند کر کے ملیر ندی میں پھینک دیا جاتا ہے
۔BBC Urdu وہ بات جس کےدہرا دینےسے انسانیت کانپ اٹھے وہ تزکرہ نہیں کیاجانا چاہئے قوم کو ہمیشہ مثبت تاریخ یاد دلا کر آگے کیجانب سفرکے بہتریں راستے دیکھانا چاہئے یہ صحافت کا سب سے اہم کردار ہے ہر بار اسطرح کاContentشائع کر کے آپ دلوں کو رنجیدہ کرتے ہیں اچھےصحافی ملامت پر رکھیں شکریہ
یہاں حاصل کی گئی ٹریننگ بلدیہ ٹاؤن فیکٹری میں آتشزدگی کے لئے استعمال کی گئی۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »
ذریعہ: BBCUrdu - 🏆 11. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »