اس دریافت کی تفصیل سائنس کے جریدے ’نیچر ایسٹرانومی‘ میں شائع کی گئی ہے۔
انھوں نے کہا کہ ’پہلی بار ہم نے ایک ایسے سیارے پر پانی کے آثار دیکھے ہیں جو اپنے ستارے سے اتنے فاصلے پر گردش کر رہا ہے کہ وہاں زندگی ممکن ہو سکتی ہے۔‘زمین سے 111 نوری سال یعنی 650 ملین میل کے فاصلے پر ہے اور وہاں خلائی گاڑی بھیجنا ممکن نہیں۔ پہلا ایکسو پلینٹ سنہ 1992 میں دریافت ہوا تھا۔ مختلف طریقے استعمال کرتے ہوئے انسان اب تک اپنے نظام شمسی سے باہر چار ہزار سیارے دریافت کر چکا ہے۔بہت سے بڑے سائز کے سیارے اپنے ستارے کے بہت قریب گردش کرتے پائے گئے ہیں۔
اب ایک مشکل سوال جس کا جواب ماہرین فلکیات کو تلاش کرنا ہے یہ ہے کہ وہ کون سی گیس ہو گی جس کو اس سیارے پر زندگی کا حتمی ثبوت سمجھا جائے گا۔ ماہرین کا اس پر اتفاق نہیں ہے۔ اس کے لیے ممکنہ طور پر سینکڑوں دنیاؤں کا کیمیائی تجزیہ کرنا پڑے گا۔یورپی خلائی ایجنسی ’ای ایس اے‘ کا مشن ایریئل جو 2028 میں لانچ ہو گا زمین سے دور زندگی کی تلاش میں مدد کر سکتا ہے۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »