انہوں نے کہا کہ بحالی سے پہلے صوبائی حکومتوں سے مشاورت بھی نہیں کی گئی۔ ہم کسی نقصان اور رسک کے متحمل نہیں ہوسکتے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز 28 مارچ کو وزیراعظم کے معاون برائے قومی سلامتی معید یوسف نے اسلام آباد میں ہونے والے اہم پریس کانفرنس میں اس بات کا اعلان کیا تھا کہ 29 مارچ سے 4 اپریل تک باہر جانے والی پروازوں پر ممانعت اور ایئر ٹریفک کو بند رکھا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ رابطہ کمیٹی نے مشرقی اور مغربی سرحد مزید 2 ہفتے بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بھارت، ایران اور افغانستان کے ساتھ سرحد بند رہے گی اور اس پابندی کا اطلاق کرتار پور راہداری پر بھی ہوگا۔ اسلام آباد سے گلگت اور اسکردو کے علاوہ اندرون ملک پروازیں بھی معطل رہیں گی۔معید یوسف نے کہا کہ ہماری بندر گاہیں کام جاری رکھے ہوئی ہیں، تاہم وہاں حفاظتی اقدامات کو بروئے کار لایا جا رہا ہے۔ تاہم 29 سے 4 اپریل تک باہر جانے والی پروازوں پر بھی پابندی عائد کی جا رہی ہے۔ یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ...
انہوں نے کہا کہ فلائٹ آپریشن بند کرنے کا مقصد یہ ہے کہ باہر سے آنے والے افراد اپنے ساتھ وائرس نہ لا سکے۔ ٓنے والے دنوں میں آہستہ آہستہ فلائٹ آپریشن کھولا جائے گا، تاہم اگر کوئی دوسرا ملک اپنے باشندوں کو یہاں سے لے کر جانا چاہتا ہے تو اس پر ترجیح کی بنیاد پر فیصلہ دیں گے۔
لیڈرشپ کا پتہ مشکل حالات میں پتہ چلتاہے۔ نوازشریف نے قومی دفاع کو معیشت پہ ترجیح دیتے ہوئے ایٹمی دھماکے کئے۔ لیکن عمران خان نے معیشت کوایشوبناکرپورے ملک کوآن رسک کردیا۔ اللہ پاک حکمرانوں کو صحیح فیصلے کرنےکی توفیق اور ہمیں اس آفت سے محفوظ فرمائے۔ آمین۔
Laughter therapy
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: Aaj_Urdu - 🏆 8. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Aaj_Urdu - 🏆 8. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: roznamadunya - 🏆 14. / 53 مزید پڑھ »