کراچی :
اس عمل کو مرکری ٹرانزٹ یا عطار کا عبور کہتے ہیں۔ یہ پاکستانی وقت کے مطابق شام 5بج کر35منٹ پرشروع ہواتاہم عطارد کاTransit غروب آفتاب کے وقت سے انتہائی قریب ہونے کے سبب اس فلکیاتی منظرکامشاہدہ جامعہ کراچی کی رصد گاہ سے انتہائی مختصر وقت چھ منٹ سے بھی کم عرصے کے لیے کیاجاسکا۔ واضح رہے کہ جامعہ کراچی کے انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس اینڈپلانیٹری ایسٹروفزکس کے تحت قائم یہ رصد گاہ اس وقت تعمیر کی گئی تھی جب جامعہ کراچی کے اطراف کے علاقوں میں بلند وبالاعمارتیں موجودنہیں تھیں تاہم اب رصد گاہ کی اونچائی ان عمارتوں کے آگے کچھ دیرکے لیے پست ہوگئی اس موقع پر موجود جامعہ کراچی کے انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس اینڈپلانیٹری ایسٹروفزکس کے استاد ڈاکٹرتنویراقبال نے اس امرکی تصدیق کی کہ پہلے ہی غروب آفتاب کے نزدیک ہونے کے لیے اس منظرکامشاہدہ مشکل اورمختصرتھاتاہم بلند عمارتوں نے اس مشاہدے کومزیدمشکل...
اس موقع پر موجود ”اسپا“کے استادڈاکٹرتنویراقبال نے دعویٰ کیاکہ عطارد کے سورج کے سامنے سے Transitکامشاہدہ پورے پاکستان میں صرف جامعہ کراچی کی رصدگاہ سے کیاگیاہے چونکہ پاکستان کے دیگرعلاقوں میں سورج مزیدجلدی غروب ہونے کے سبب اس کامشاہدہ ممکن نہیں تھا۔ یاد رہے کہ عطارد کایہ سفراب دوبارہ 13برس بعد2032میں ہوگا جب وہ سورج کے سامنے سے گزرے گا۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: Aaj_Urdu - 🏆 8. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Aaj_Urdu - 🏆 8. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »