سنگِ بنیاد، بھارتی حکومت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثییت کے خاتمے کا ایک برس مکمل ہونے پر رکھا گیا— فوٹو: اے پی
دفتر خارجہ نے کہا کہ تاریخی بابری مسجد پانچ صدیوں سے موجود تھی لیکن بھارت کی سپریم کورٹ کے ناقص فیصلے کے نتیجے میں رام مندر کی تعمیر کی راہ ہموار ہوگئی۔ دفتر خارجہ نے کہا کہ کورونا وائرس کو پھیلانے کے لیے نہ صرف مسلمانوں کو ہی قصوروار ٹھہرایا گیا بلکہ ان کی مذہبی آزادی پر بھی بی جے پی - آر ایس ایس کے پیروکار حملہ آور ہوئے ہیں جو اقلیتوں کو دوسرے درجے کا شہری سمجھتے ہیں۔
بھارت کی ماتحت عدالت نے فیصلہ دیا تھا کہ 2.77 ایکڑ کی متنازع اراضی مسلمانوں اور ہندوؤں کے درمیان تقسیم ہو گی۔ایودھیا کے اس مقام پر کیا تعمیر ہونا چاہیے، اس حوالے سے مسلمان اور ہندو دونوں قوموں کے افراد نے 2010 میں بھارتی ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف عدالت عظمیٰ میں علیحدہ علیحدہ درخواستیں جمع کروا رکھی تھیں جس کے بعد اس معاملے پر اُسی سال 8 مارچ کو ثالثی کمیشن تشکیل دیا گیا تھا۔
ان کے دلائل کے مطابق بھارتی محکمہ آثار قدیمہ کی رپورٹ میں مسجد کے نیچے مندر کی بات 'محض ایک دعویٰ' ہے جس کے سائنسی حقائق موجود نہیں۔ہندوؤں کا مؤقف ہے کہ یہ مندر صدیوں پہلے بنایا گیا جسے ممکنہ طور پر راجا وکراما دتیا نے بنایا ہوگا اور پھر 11ویں صدی میں اسے دوبارہ بنایا گیا، اس مندر کو 1526 میں بابر نے یا پھر 17ویں صدی میں ممکنہ طور پر اورنگزیب نے گرا دیا تھا۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Roznama_Express - 🏆 12. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »